- چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ
- کراچی میں اگلے 3روز گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- خون دیجیے، زندگی بچائیے
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
عمران خان کے لیے سانحہ ماڈل ٹاؤن پہلا امتحان ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری
لاہور: سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ عمران خان کے لیے سانحہ ماڈل ٹاؤن پہلا امتحان ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری استنبول سے لاہور پہنچ گئے۔ لاہور ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی وفات پر تعزیت اور ان کے لیے دعائے مغفرت کی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے صحافی کے سوال پر جواب دیا کہ ماڈل ٹاؤن کے ایک بھی قاتل کو سزا نہیں ملی، 14 لاشیں گرگئیں، اس قوم کی بیٹیوں کو گھسیٹا اور شہید کیا گیا، خون دریا کی طرح بہایا گیا جب کہ 4 سال سے مظلوم دھکے کھا رہے ہیں، آواز بھی بلند کر رہے ہیں لہٰذا اب پی ٹی آئی کی حکومت ماڈل ٹاؤن کے شہدا کو انصاف دلائے۔
سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ ہمارے ساتھ عمران خان نے گزشتہ 4 سالوں میں شہدا کو انصاف دلانے کے لیے آواز بلند کی اور پولیس افسران کی برطرفی کا مطالبہ بھی کیا تاہم اب پی ٹی آئی حکومت کے لیے اب پہلا امتحان ہے کہ وہ ان 116 پولیس افسران جو انصاف کے راستے میں رکاوٹ ہیں جنہوں نے ہمارے گواہوں کو مارا پیٹا اور دھمکیاں بھی دیں جب کہ دھمکیوں کے نتیجے میں ہمارے وکیل نے بھی کیس لڑنے سے معذرت کرلی، اس لیے میں مطالبہ کرتا ہوں کہ انہیں عہدوں سے ہٹا کر گھر بھیجا جائے۔
طاہر القادری نے مطالبہ کیا کہ شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو جیل بھیجا جائے کیوں کہ اب حکومت قاتلوں کی نہیں بلکہ انصاف دلانے والوں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمران خان کا پہلا امتحان ہے، میں اسی لیے واپس آیا ہوں تاکہ دوبارہ اس کیس کے لیے وکیل کرکے دوبارہ اپنا مقدمہ لڑوں تاہم پی ٹی آئی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے وعدہ کی پاسداری کریں اور انشا اللہ وہ کریں گے کیوں کہ یہ ان کی ذمہ داری ہے۔
علاوہ ازیں نواز شریف، مریم اور صفدر کی سزا معطلی کیس کے فیصلے کے سوال کے جواب میں طاہر القادری نے کہا کہ سزا کی معطلی کا کوئی جواز نہیں ہے، وہ بحال رہے گی اور وہ لوگ اپنے انجام کو پہنچیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔