بحریہ ٹاؤن کراچی ڈیمز بنانیوالا پہلا رہائشی منصوبہ،150 ملین گیلن پانی ذخیرہ کرلیا گیا

اسٹاف رپورٹر  اتوار 4 اگست 2019
جدید سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ موجود ہے جس کی پانی صاف کرنے کی یومیہ صلاحیت 2 سے 4 ملین گیلن پانی ہے، کیپٹن رٹائرڈ حامد ظفر

جدید سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ موجود ہے جس کی پانی صاف کرنے کی یومیہ صلاحیت 2 سے 4 ملین گیلن پانی ہے، کیپٹن رٹائرڈ حامد ظفر

کراچی:  بحریہ ٹاؤن کراچی ڈیمز بنانے والا پہلا رہائشی منصوبہ بن گیا،12 ڈیمز میں حالیہ بارشوں کا 150 ملین گیلن سے زائد پانی محفوظ کرلیا گیا۔

بحریہ ٹاؤن میں مزید ڈیمز بھی بنائے جائیں گے، استعمال شدہ پانی کو بھی دوبارہ قابل استعمال بنایا جا رہا ہے، یہ باتیں بحریہ ٹاؤن کراچی کے سینیئر جنرل منیجر ایڈمن اینڈ کوآرڈینیشن کیپٹن رٹائرڈ حامد ظفر نے بحریہ ٹاؤن میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر جنرل منیجر انفرااسٹرکچر رٹائرڈ بریگیڈیئر خالد محمود خاور، جنرل منیجر سیکیورٹی رٹائرڈ کیپٹن زاہد اعوان اور دیگر بھی موجود تھے۔

کیپٹن ریٹائرڈ ظفر نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن میں 12 ڈیمز بنائے گئے ہیں جن میں حالیہ بارشوں اور بلوچستان کے پہاڑوں سے آنے والا 150 ملین گیلن سے زائد پانی محفوظ کیا گیا ہے، بحریہ ٹاؤن ذمے دار ادارہ ہونے کی حیثیت سے پانی کی قدر و قیمت سے آگاہ ہے اسی لیے ہم مزید ڈیمز بھی بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ پانی کو کسی صورت ضائع نہ ہونے دیا جائے، انھوں نے بتایا کہ بحریہ ٹاؤن استعمال شدہ پانی کو بھی دوبارہ قابل استعمال بنارہا ہے۔

اس مقصد کے لیے دور جدید کا سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ موجود ہے جس کی پانی صاف کرنے کی یومیہ صلاحیت 2 سے 4 ملین گیلن پانی ہے، جیسے جیسے آبادی اور پانی کا استعمال بڑھتا جائے گا ویسے ویسے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعداد بھی بڑھائی جائے گی، بحریہ ٹاؤن نے اپنے ڈیزائن میں7 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی منصوبہ بندی کررکھی ہے، یہ پانی کنسٹرکشن اور ہارٹی کلچر میں استعمال کیا جارہا ہے، سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ گرے واٹر کو 24 گھنٹے پراسس کرتا رہتا ہے، کیپٹن ظفر کا کہنا تھا کہ بارشیں بحریہ ٹاؤن میں رہنے والوں کے لیے کسی صورت باعث زحمت نہیں ہیں۔

یہاں رہنے والے قدرت کے اس تحفے سے پوری طرح لطف اندوز ہوتے ہیں، بحریہ ٹاؤن کراچی میں پہلے کی طرح اس بار بھی مون سون بارشیں اپنے ساتھ لاتعداد رحمتیں اور خوشگوار موسم لے کر آئیں، یہ شہر بے مثال جدید طرز تعمیر، بہترین انفرااسٹرکچر اور زبردست ٹاؤن پلاننگ کا منہ بولتا ثبوت ہے، نکاسی آب کے جدید نظام کی وجہ سے یہاں نہ سڑکوں پر پانی کھڑا ہوا اور نہ ہی گٹر ابلے بلکہ صاف ستھری سڑکیں بارش میں دھل کر مزید نکھر گئیں۔

دوران بارش رہائشیوں کو بغیر کسی رکاوٹ تمام سہولتیں مسلسل فراہم کی جاتی رہی، پانی کی نکاسی کے باعث بجلی کا کوئی تعطل نہیں ہوا، بحریہ ٹاؤن انتہائی اعلی معیار کا رہائشی منصوبہ ہے، یہاں رہنے والوں کو زندگی کی تمام سہولتیں میئسر ہیں، بحریہ ٹاؤن بہترین رہائش کے ساتھ تعلیم، صحت اور تفریح کی اعلی سہولتوں کا مجموعہ ہے، 120 بستروں کے اسپتال میں علاج کی جدید سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں، دنیا کی تیسری سے سے بڑی مسجد بحریہ ٹاؤن میں زیر تعمیر ہے، بحریہ ٹاؤن کے وسیع رقبے پر صفائی ستھرائی کی صورتحال کا کسی بھی ترقی یافتہ ملک سے مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔

اسکول، کالج اور یونیورسٹی بھی بحریہ ٹاؤن کراچی کا حصہ ہے، بریفنگ کے بعد جنرل منیجر انفرااسٹرکچر رٹائرڈ بریگیڈیئر خالد محمود خاور نے صحافیوں کو ڈیمز،اسکول، اسپتال، اپارٹمنٹس، بینگلوز، ایڈوینچر پارک، مسجد، نائٹ سفاری، گولف، اسٹیڈیم، سینیما اور دیگر منصوبوں کا تفصیلی دورہ کرایا، ڈیمز سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ پانی محفوظ نہیں کرتے تو کراچی میں مزید تباہی ہوسکتی تھی، بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ ان ڈیمز میں آئندہ فش فارمنگ کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔