- کراچی:غیرقانونی تعمیرات کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کاحکم
- سندھ کابینہ، گاڑیوں کی پریمیم نمبر پلیٹس متعارف کرانیکا فیصلہ
- لاہور؛ نوبیاہتا دلہن کی فلیٹ سے پھندا لگی لاش برآمد
- آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل بجٹ اہداف مکمل کرنے کا فیصلہ
- تجارتی خسارے میں 17 فیصد کمی، برآمدات میں 9.10 فیصد بڑھیں
- پاکستان کا پہلا قمری خلائی مشن آج چین سے لانچ ہوگا
- میگا ایونٹ سے قبل پاکستانی بالنگ لائن کی تعریفیں ہونے لگیں
- مکارم اخلاق
- مستحکم ازدواجی زندگی مگر کیسے۔۔۔۔۔!
- کوہلی کو پیچھے کیوں چھوڑا، بھارتی شائقین گائیکواڈ کے دشمن بن گئے
- اے این ایف کارروائیوں میں 2 ٹن سے زائد منشیات برآمد
- ریپ کیس، لامی چینی بے گناہ ہونے کی پھر دہائی دینے لگے
- احسان اللہ کے کیریئر سے کھلواڑ کی تصدیق ہوگئی
- پشین میں پولیس پر فائرنگ، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او زخمی
- شاہراہ قراقرم پر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، 21 زخمی
- یوٹیوبر نے دنیا کا سب سے بڑا ریموٹ کنٹرول جہاز تیار کرلیا
- بلوچستان؛ مختلف علاقوں میں علی الصبح زلزلے کے جھٹکے
- واٹس ایپ کا صارفین کیلئے نئے فیچر پر کام جاری
- پھلوں، سبزیوں پر مشتمل غذائیں پروسٹیٹ کینسر میں مفید قرار
- آپ اپنی آئینی حدود جانتے ہیں مگر تجاوز کئی گنا زیادہ ہوتا ہے، مولانا فضل الرحمٰن
ڈاکٹر ماہا کا خودکشی سے چند روز قبل کا آڈیو پیغام منظرِعام پر آگیا
کراچی: گزری تھانے کی حدود میں خود کشی کرنے والی نوجوان ڈاکٹر ماہا کا موت سے چند روز قبل کا آڈیو پیغام منظرعام پر آگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے گزری تھانے کی حدود میں گزشتہ ماہ مبینہ طور پر خودکشی کرکے موت کو گلے لگانی والی 25 سالہ ڈاکٹر سیدہ ماہا علی دختر پیر سید علی شاہ کا موت سے چند روز قبل کا آڈیو پیغام منظرعام پر آگیا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ڈاکٹر ماہا کیس؛ تفتیشی حکام کا قبر کشائی کا فیصلہ
اپنے وائس نوٹ میں ڈاکٹر ماہا کا کہنا تھا کہ میں شدید ذہنی پریشانیوں کا شکار ہوں، جنید نے میری زندگی عذاب کردی ہے، اور مجھے سکون کے لیے خواب آور گولیاں کھانا پڑتی ہیں، میں ذہنی دبائو کے باعث مرگی کی مریضہ بھی بن گئی ہوں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ماہا کے والد نے بلیک میلنگ کو خود کشی کا سبب قرار دے دیا
وائس نوٹ میں ڈاکٹر ماہا بتارہی ہیں کہ جنید اکثر و بیشتر مجھ سے لڑتا رہتا ہے، جب کہ میں اس سے کافی عرصہ قبل تعلقات منقطع کرچکی ہوں۔ ڈاکٹر ماہا اپنے دوستوں کو جنید کے بارے میں بتانے سے بھی منع کررہی ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نوجوان خاتون ڈاکٹر نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
واضح رہے کہ 19 اگست کو کراچی کے علاقے گزری تھانے کے قریب اسٹریٹ نمبر 11 کے قریب قائم بنگلے کے اندر فائرنگ کے پراسرار واقعے میں 25 سالہ ڈاکٹر سیدہ ماہا علی دختر پیر سید علی شاہ نے مبینہ طور پر خود کشی کرلی تھی، پولیس نے ڈاکٹر ماہا کی موت کو خود کُشی قرار دیا تھا، جب کہ متوفیہ کے والد نے بیٹی کو موت کو چند دوستوں کو وجہ قرار دیتے ہوئے مقدمہ درج کرایا تھا کہ ان کی بیٹی کو 3 افراد بلیک میل کررہے تھے جس کی وجہ سے ڈاکٹر ماہا خودکشی کرنے پر مجبور ہوئی۔ واقعے میں اب تک دو مقدمات جبکہ دو افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔