ڈاکٹر ماہا کا خودکشی سے چند روز قبل کا آڈیو پیغام منظرِعام  پر آگیا

ویب ڈیسک  جمعرات 3 ستمبر 2020
میں ذہنی دبائو کے باعث مرگی کی مریضہ بھی بن گئی ہوں، ڈاکٹرماہا کا وائس نوٹ۔ فوٹو:فائل

میں ذہنی دبائو کے باعث مرگی کی مریضہ بھی بن گئی ہوں، ڈاکٹرماہا کا وائس نوٹ۔ فوٹو:فائل

کراچی: گزری تھانے کی حدود میں خود کشی کرنے والی نوجوان ڈاکٹر ماہا کا موت سے چند روز قبل کا آڈیو پیغام منظرعام پر آگیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے گزری تھانے کی حدود میں گزشتہ ماہ مبینہ طور پر خودکشی کرکے موت کو گلے لگانی والی  25 سالہ ڈاکٹر سیدہ ماہا علی دختر پیر سید علی شاہ کا موت سے چند روز قبل کا آڈیو پیغام منظرعام پر آگیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ڈاکٹر ماہا کیس؛ تفتیشی حکام کا قبر کشائی کا فیصلہ

اپنے وائس نوٹ میں ڈاکٹر ماہا کا کہنا تھا کہ میں شدید ذہنی پریشانیوں کا شکار ہوں، جنید نے میری زندگی عذاب کردی ہے، اور  مجھے سکون کے لیے خواب آور گولیاں کھانا پڑتی ہیں، میں ذہنی دبائو کے باعث مرگی کی مریضہ بھی بن گئی ہوں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  ماہا کے والد نے بلیک میلنگ کو خود کشی کا سبب قرار دے دیا

وائس نوٹ میں ڈاکٹر ماہا بتارہی ہیں کہ جنید اکثر و بیشتر مجھ سے لڑتا رہتا ہے، جب کہ میں اس سے  کافی عرصہ قبل تعلقات منقطع کرچکی ہوں۔ ڈاکٹر ماہا اپنے دوستوں کو جنید کے بارے میں بتانے سے بھی منع کررہی ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  نوجوان خاتون ڈاکٹر نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی

واضح رہے کہ 19 اگست کو  کراچی کے علاقے گزری تھانے کے قریب اسٹریٹ نمبر 11 کے قریب قائم بنگلے کے اندر فائرنگ کے پراسرار واقعے میں 25 سالہ ڈاکٹر سیدہ ماہا علی دختر پیر سید علی شاہ نے مبینہ طور پر خود کشی کرلی تھی، پولیس نے ڈاکٹر ماہا کی موت کو خود کُشی قرار دیا تھا، جب کہ متوفیہ کے والد نے بیٹی کو موت کو چند دوستوں کو وجہ قرار دیتے ہوئے مقدمہ درج کرایا تھا کہ ان کی بیٹی کو 3 افراد بلیک میل کررہے تھے جس کی وجہ سے ڈاکٹر ماہا خودکشی کرنے پر مجبور ہوئی۔  واقعے میں اب تک دو مقدمات جبکہ دو افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔