- فواد چودھری کی پی ٹی آئی میں واپسی کا امکان
- اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد
- پانچواں ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کی نیوزی لینڈ کیخلاف بیٹنگ جاری
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- کارکردگی نہ دکھانے والے ججز کو اٹھا کر باہر پھینک دینا چاہیے، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں کمی
کورونا سے متاثرہ وکیل کی چیف جسٹس کے سامنے پیش ہونے پر کھلبلی
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کے روبرو زیر سماعت کیس کے وکیل کی جانب سے خود کو کورونا کا مریض بتانے پر عدالت میں کھلبلی مچ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت نمبر ایک میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد مقدمے کی سماعت کررہے تھے کہ ایک فریق کے وکیل بیرسٹر ڈاکٹر عدنان خان عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے چیف جسٹس کے روبرو انکشاف کیا کہ وہ کورونا کے مریض ہیں، جس پر عدالت میں کھلبلی مچ گئی۔
چیف جسٹس نے متاثرہ وکیل سے استفسار کیا کہ آپ عدالت میں کیوں آئےہیں؟ آپ دوسروں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں، جس پر متاثرہ وکیل نے کہا کہ آج ہائیر یجوکیشن کے لیکچررز کااہم کیس لگا ہوا تھا اس لیے آ گیا۔
جسٹس گلزار احمد نے بیرسٹر عدنان کو حکم دیا کہ وہ فوراً کمرہ عدالت سے چلے جائیں، اور اپنے دلائل تحریری طور پر دے دیں۔ چیف جسٹس کے حکم پر بیرسٹر عدنان عدالت سے چلے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔