- پی سی بی نے قومی ٹیم کے کوچز کا باقاعدہ اعلان کردیا
- وزیراعظم کی صدر اسلامی ترقیاتی بینک سے ملاقات، مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ
- عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے این آر او چاہتے ہیں جو انہیں نہیں ملنا، عظمی بخاری
- برطانیہ؛ بچیوں کیساتھ جنسی زیادتی پر 24 ملزمان کو 346 سال قید
- خراب پرفارمنس؛ صائم، عثمان، اعظم خان کا مستقبل کیا ہوگا؟ کپتان کا بیان آگیا
- کراچی میں دیوروں کے ہاتھوں بھابھی قتل
- کراچی اور بلوچستان پولیس کو مطلوب بی ایل اے کا دہشتگرد ساتھی سمیت گرفتار
- رشتے دار کو خون دینے اسپتال آنے والا نوجوان حادثے میں جاں بحق
- امریکی جامعات میں اسرائیل مخالف مظاہرین پر پولیس کا حملہ؛ متعدد طلبا زخمی
- ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ میں مختلف ممالک کا اظہار دلچسپی
- ایف بی آر کے گریڈ 20 تا 22 کے 36 افسروں کے تقرر و تبادلے
- ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی ناکامی کی تحقیقات کیلیے کمیٹی قائم
- پی ٹی آئی فوج کے بعد حکومت سے بھی مذاکرات کریگی، فیصل واوڈا
- آئندہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے بالائی علاقوں میں بارشوں کا امکان
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بازید خان نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- خیبر پختونخوا؛ تحصیل کونسل کے چیئرمینز کی 6خالی نشستوں پر پولنگ جاری
- غیر ملکی ماہرین کی خدمات کیلیے قوانین میں نرمی کی سمری منظور
- یوٹیوب کا اشتہارات کے متعلق نئے فیچر کی آزمائش
- چھاتی کے کینسر سے شفایاب افراد میں دوبارہ کینسر کا خطرہ ہوتا ہے، تحقیق
- قلیل ترین مدت میں سب سے زیادہ درختوں کو گلے لگانے کا عالمی ریکارڈ
پشاورکے تینوں بڑے سرکاری اسپتال کورونا مریضوں سے بھرگئے
پشاور: خیبرپختونخوا میں کورونا نے خوفناک صورتحال اختیارکرلی۔ صوبے کے تینوں بڑے اسپتال کورونا کے مریضوں سے بھرگئے ہیں۔
اس وقت لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 166 کورونا کے مریض زیرعلاج ہیں۔ اسپتال کے پاس 44 وینٹیلٹرز ہیں جن سب پر مریضوں کو علاج فراہم کیا جارہا ہے۔ اسپتال کے پاس اگرچہ 240 کورونا کے لئے بیڈز ہیں تاہم وینٹیلٹرز کم اور مریض زیادہ ہونے سے ضرورت بڑھ گئی ہے۔ مریضوں میں اضافے پراسپتال انتظامیہ کے مطابق یہ وینٹیلٹرز کم پڑنے کا اندیشہ ہوسکتا ہے۔
خیبر ٹیچنگ اسپتال اس وقت کورونا کے مریضوں کے حوالے سے مکمل پیک ہوچکا ہے۔ اسپتال نے 106 بیڈز کورونا کے مریضوں کے لئے مختص کررکھے ہیں، جن میں 104 پر کورونا کے مریض داخل ہیں۔ اسپتال کے پاس مجموعی طور پر 25 وینٹیلٹرز ہیں۔جبکہ 23 مریض بائی پائپ اور وینٹیلٹر پر ہیں۔
حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کی صورتحال کم و بیش یہی ہے اسپتال کے کورونا کے لئے مختص 150 بیڈز میں 136 پر مریضوں کو داخل کیا گیا ہے ۔ان میں 30 وینٹیلٹرزکورونا کے مریضوں کے لئے ہیں جن میں 29 پر کورونا کے مریض موجود ہیں۔ جبکہ 82 ہائی ڈیپینڈسی یونٹ میں ہیں۔۔ذرائع کا کہنا ہے کورونا کی تیسری لہر کے باعث متاثرہ افراد میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے اب اسپتالوں نے کورونا کے مریضوں کے لئے بیڈز و دیگر سہولیات کے حوالے سے نظر ثانی شروع کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نشتر آباد کے کورونا اسپتال کے بھی بیڈز مریضوں سے بھر گئے ہیں۔ اس اسپتال میں بھی مریضوں کے لئے گنجائش نہیں رہی۔صوبائی وزیر صحت کے مطابق پشاور، مردان اور سوات میں 150 بیڈز کا اضافہ کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔