پشاورکے تینوں بڑے سرکاری اسپتال کورونا مریضوں سے بھرگئے

ویب ڈیسک  پير 29 مارچ 2021
کورونا کی ہائی شرح کے حامل اضلاع میں کورونا کے مریضوں کے لئے حکومت نے بیڈز میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے

کورونا کی ہائی شرح کے حامل اضلاع میں کورونا کے مریضوں کے لئے حکومت نے بیڈز میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے

 پشاور: خیبرپختونخوا میں کورونا نے خوفناک صورتحال اختیارکرلی۔ صوبے کے تینوں بڑے اسپتال کورونا کے مریضوں سے بھرگئے ہیں۔

اس وقت لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 166 کورونا کے مریض زیرعلاج ہیں۔ اسپتال کے پاس 44 وینٹیلٹرز ہیں جن سب پر مریضوں کو علاج فراہم کیا جارہا ہے۔ اسپتال کے پاس اگرچہ 240 کورونا کے لئے بیڈز ہیں تاہم وینٹیلٹرز کم اور مریض زیادہ ہونے سے ضرورت بڑھ گئی ہے۔ مریضوں میں اضافے پراسپتال انتظامیہ کے مطابق یہ وینٹیلٹرز کم  پڑنے کا اندیشہ ہوسکتا ہے۔

خیبر ٹیچنگ اسپتال اس وقت کورونا کے مریضوں کے حوالے سے مکمل پیک ہوچکا ہے۔ اسپتال نے 106 بیڈز کورونا کے مریضوں کے لئے مختص کررکھے ہیں، جن میں 104 پر کورونا کے مریض داخل ہیں۔ اسپتال کے پاس مجموعی طور پر 25 وینٹیلٹرز ہیں۔جبکہ 23 مریض بائی پائپ اور وینٹیلٹر پر ہیں۔

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کی صورتحال کم و بیش یہی ہے اسپتال کے کورونا کے لئے مختص 150 بیڈز میں 136 پر مریضوں کو داخل کیا گیا ہے ۔ان میں 30 وینٹیلٹرزکورونا کے مریضوں کے لئے ہیں جن میں 29 پر کورونا کے مریض موجود ہیں۔  جبکہ 82 ہائی ڈیپینڈسی یونٹ میں ہیں۔۔ذرائع کا کہنا ہے کورونا کی تیسری لہر کے باعث متاثرہ افراد میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے اب اسپتالوں نے کورونا کے مریضوں کے لئے بیڈز و دیگر سہولیات کے حوالے سے نظر ثانی شروع کردی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نشتر آباد کے کورونا اسپتال کے بھی بیڈز مریضوں سے بھر گئے ہیں۔ اس اسپتال میں بھی مریضوں کے لئے گنجائش نہیں رہی۔صوبائی وزیر صحت کے مطابق پشاور، مردان اور سوات میں 150 بیڈز کا اضافہ کررہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔