- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
پشاورکے تینوں بڑے سرکاری اسپتال کورونا مریضوں سے بھرگئے
پشاور: خیبرپختونخوا میں کورونا نے خوفناک صورتحال اختیارکرلی۔ صوبے کے تینوں بڑے اسپتال کورونا کے مریضوں سے بھرگئے ہیں۔
اس وقت لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 166 کورونا کے مریض زیرعلاج ہیں۔ اسپتال کے پاس 44 وینٹیلٹرز ہیں جن سب پر مریضوں کو علاج فراہم کیا جارہا ہے۔ اسپتال کے پاس اگرچہ 240 کورونا کے لئے بیڈز ہیں تاہم وینٹیلٹرز کم اور مریض زیادہ ہونے سے ضرورت بڑھ گئی ہے۔ مریضوں میں اضافے پراسپتال انتظامیہ کے مطابق یہ وینٹیلٹرز کم پڑنے کا اندیشہ ہوسکتا ہے۔
خیبر ٹیچنگ اسپتال اس وقت کورونا کے مریضوں کے حوالے سے مکمل پیک ہوچکا ہے۔ اسپتال نے 106 بیڈز کورونا کے مریضوں کے لئے مختص کررکھے ہیں، جن میں 104 پر کورونا کے مریض داخل ہیں۔ اسپتال کے پاس مجموعی طور پر 25 وینٹیلٹرز ہیں۔جبکہ 23 مریض بائی پائپ اور وینٹیلٹر پر ہیں۔
حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کی صورتحال کم و بیش یہی ہے اسپتال کے کورونا کے لئے مختص 150 بیڈز میں 136 پر مریضوں کو داخل کیا گیا ہے ۔ان میں 30 وینٹیلٹرزکورونا کے مریضوں کے لئے ہیں جن میں 29 پر کورونا کے مریض موجود ہیں۔ جبکہ 82 ہائی ڈیپینڈسی یونٹ میں ہیں۔۔ذرائع کا کہنا ہے کورونا کی تیسری لہر کے باعث متاثرہ افراد میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے اب اسپتالوں نے کورونا کے مریضوں کے لئے بیڈز و دیگر سہولیات کے حوالے سے نظر ثانی شروع کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نشتر آباد کے کورونا اسپتال کے بھی بیڈز مریضوں سے بھر گئے ہیں۔ اس اسپتال میں بھی مریضوں کے لئے گنجائش نہیں رہی۔صوبائی وزیر صحت کے مطابق پشاور، مردان اور سوات میں 150 بیڈز کا اضافہ کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔