- لاہور کے حلقہ پی پی 161 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا فیصلہ کالعدم قرار
- اسرائیلی کی غزہ وحشیانہ بمباری جاری؛ بچوں سمیت 34 فلسطینی شہید
- بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل منتقلی کیس میں عدالت سے باہر تصفیے کا امکان
- لاپتہ افراد کیس؛ سندھ ہائیکورٹ نے جبری گمشدگی پر سوالات اٹھا دیے
- وزیرستان؛ مسلح ملزمان سرکاری اسکول میں داخل، آتشیں مواد سے دھماکا
- ججز خط کیس؛ عدلیہ کو اپنی مرضی کے راستے پر دھکیلنا بھی مداخلت ہے، چیف جسٹس
- عدت کیس؛ خاور مانیکا کا سیشن جج پر عدم اعتماد کا اظہار
- سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب ریفرنس ختم
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈاپور کو بھیجا گیا الیکشن کمیشن کا نوٹس معطل
- پاکستان کو کمزور طبقے کو ریلیف فراہم کرتے ہوئے مالی اہداف پر عمل کرنا ہوگا، آئی ایم ایف
- 2023، آئی پی آر کی خلاف ورزیوں سے خزانے کو 800ارب کا نقصان
- تمباکو، چینی، سیمنٹ کھاد پر لاگو ٹریک سسٹم میں خامیوں کا انکشاف
- پاکستان کا چین سے مل کر سولر پینلز کی تیاری کا منصوبہ
- 2023، بینک صارفین کو ایک ارب 26 کروڑ روپے سے زائد کا ریلیف فراہم
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کا 15 رکنی اسکواڈ کیا ہو؟ سلمان بٹ نے بتادیا
- کامیابی اس روز ہوگی جس دِن قرض سے نجات پائیں گے، وزیراعظم
- سی سی پی نے آرامکو میں 40 فیصد ایکویٹی حصص کے حصول کی منظوری دیدی
- پاکستانی ٹاپ آرڈر پر تجربات بند کرنے کا مطالبہ
- فٹبال لیگ سیری اے، پہلی بار خواتین پر مشتمل ریفریز کا تقرر
- غزہ میں حماس کے حملے میں 2 اسرائیلی فوجی ہلاک، متعدد زخمی
خواتین کا لباس نہیں جنسی زیادتی کرنے والا ہی اپنے جرم کا ذمہ دار ہے، وزیراعظم
واشنگٹن: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خواتین کا لباس جیسا بھی ہو، جنسی زیادتی کرنے والا شخص ہی اپنے جرم کا مکمل طور پر ذمہ دار ہے۔
امریکی نیوز چینل ’’پی بی ایس‘‘ کے پروگرام نیوز آور کو انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جنسی زیادتی کے واقعات میں متاثرہ خاتون کو قطعی طور پر ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ خواتین جیسا بھی لباس پہنیں جنسی زیادتی کرنے والا ہی اپنے فعل کا ذمہ دار ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے مزید کہا کہ میں نے لفظ ’پردہ‘ استعمال کیا تھا اور اسلام میں پردے کا مطلب محض کپڑے نہیں ہیں اور یہ صرف عورتوں کے لیے مخصوص کے لیے بلکہ پردہ مردوں کے لیے بھی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : عورت مختصر کپڑے پہنے گی تو مردوں پر اثر تو پڑے گا، وزیراعظم
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ میری بات کو سیاق وسباق سے ہٹ کر لیا گیا۔ میں نے کبھی ایسا احمقانہ بات نہیں کی البتہ میں تو پاکستانی معاشرے میں جنسی جرائم میں اضافے پر بات کر رہا تھا جہاں صرف خواتین نہیں بلکہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام عورتوں کے احترام کا درس دیتا ہے اور میں نے پوری دنیا دیکھنے کے بعد جانا کہ اسلامی ممالک میں خواتین کو سب سے زیادہ احترام دیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مغربی ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں جنسی زیادتی کی تعداد کم ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 23 جون کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر عورت بہت مختصر لباس پہنے گی تو اس کا مردوں کا اثر تو پڑے گا، وہ کوئی روبوٹ تو نہیں ہے جس پر کافی تنقید کی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔