- پہلا ٹی 20: آئرلینڈ نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی
- سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھنے والے جج عدلیہ میں مداخلت کے دعوے پر قائم
- موبائل آپریٹز نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے اور پیغامات بھیجنے پر رضامند
- آئی ایم ایف کا پاکستان کی معیشت میں بہتری کا اعتراف
- اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد منظور
- پنجاب میں تندوری روٹی 25 اور چپاتی کی 15 روپے میں فروخت ہوگی
- لاہور؛ گھر میں گیس دھماکے سے ایک شہری جاں بحق
- جناح ہاؤس لاہور میں قائم کی گئی جناح گیلری کوشہریوں کیلیے کھول دیا گیا
- پیپلزپارٹی کا بجٹ کے بعد بھی وفاقی کابینہ میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ
- عوام کے تحفظ میں کوتاہی برتنے والے افسران سے کوئی رعایت نہیں ہوگی، ضیا لانگو
- کرپشن کیسز میں سیاستدانوں کو بڑا ریلیف، نیب کے نئے قواعد و ضوابط تیار
- محکمہ خوراک کے افسران نے بوریوں میں ناقص گندم اور مٹی بھر کر3 ارب کا نقصان پہنچایا، رپورٹ
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان بدستور ناقابل شکست، آخری میچ برابر ہوگیا
- کانگریس رہنما کا پاکستان کی حمایت میں بیان وائرل؛ مودی سرکار تلملا گئی
- سردار سلیم حیدر نے گورنر پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھالیا
- خیبرپختونخوا اسمبلی میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی رہائی کیلیے قرارداد منظور
- ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں 8 پیسے، اوپن مارکیٹ میں 14 پیسے مہنگا ہوگیا
- صوبے میں لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں، وفاق انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور نہ کرے، وزیراعلیٰ کے پی
- فلائی جناح نے شارجہ کے بعد مسقط کیلئے پروازوں کا آغاز کردیا
- اسٹاک ایکس چینج میں تیزی، 73 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح عبور
اسرائیل کی غیر قانونی بستیوں کے خلاف یورپی یونین کا اہم اقدام
برسلز: عالمی سطح پر تسلیم نہ کی جانے والی اسرائیلی غیر قانونی بستیوں کے خلاف اب یورپی یونین نے بھی اہم اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں اسرائیلی غیر قانونی بستیوں میں تیار کردہ مصنوعات پر ان کے اصل لیبل ہٹا کر مخصوص لیبل لگائے جائیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے رہنما اصول دینے والے ادارے یورپین کمیشن نے اپنے تمام ممبر ممالک سے کہا ہے کہ یہودی غیر قانونی بستیوں گولان کی پہاڑیاں، مغربی کنارے اور مشرقی مقبوضہ بیت المقدس میں بنائی جانے والی مصنوعات پر واضح طور پر ان جگہوں کا لیبل لگایا جائے کیوں کہ ان بستیوں کو عالمی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔ یورپی یونین کاکہنا ہے کہ یہ رہنما اصول صرف ٹیکنیکل بنیادوں پر لاگو کیا گیا ہے اور اس کے پیچھے کوئی سیاسی سوچ نہیں ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اس فیصلے پر تلملا اٹھیں ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ شرمناک اور نازی دور جیسا ہے اور اس سے فلسطینیوں کے ساتھ ہونے والی امن بات چیت کو ٹھیس پہنچے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔