- اسلام آباد میں بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز شیئر کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
- آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
- بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
- موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کا واقعہ، کارسوار خواتین کیخلاف مقدمہ درج
- معدہ کی صحت کو کیسے یقینی بنائیں؟
- ادویات کے مضر اثرات سے بچاؤ کی تدابیر
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے حارث رؤف کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- مسلسل ویپنگ کرنے والوں میں زہریلی دھاتوں کی موجودگی کا انکشاف
- یہ پھول آن لائن خریدنے سے ہوشیار رہیں!
- موسمیاتی تغیر کے خلاف پودوں کو بہتر بنانے کی کوششیں
- سنیما اور ہمارا لڑکپن
- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
پی ٹی آئی رہنما گرفتار ہوئے تو پیپلزپارٹی اسلام آباد دھرنے میں شامل ہوسکتی ہے، اعتزاز احسن
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے 2 نومبر کے دھرنے میں پیپلز پارٹی شامل نہیں لیکن اگر حکومت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کیا تو اس میں پیپلزپارٹی بھی شامل ہوسکتی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ ہم عمران خان کے احتساب کے مطالبے کو برحق سمجھتے ہیں اور احتساب نواز شریف سے شروع ہونا چاہیے، اربوں روپےکی جائیداد سے متعلق وزیر اعظم کے بچوں کے بیانات میں تضاد ہے، نیب، ایف آئی اے،ایس ای سی پی اور ایف بی آر سمیت کسی وفاقی ادارے نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے کچھ نہیں کیا کیونکہ تمام ادارے وزیر اعظم کےتابع ہیں اس لیے کاروائی نہیں ہورہی ، یہ الزامات نوازشریف کے بجائےکسی اور پر لگائے جاتے تو حکومت اب تک کارروائی کرچکی ہوتی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ چند وزراء نواز شریف کو غلط مشورے دے رہے ہیں، احتجاج کرنا ہر کسی کا جمہوری حق ہے، پیپلزپارٹی عمران خان کےدھرنےمیں شامل نہیں، ہم تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشدد یا لاٹھی چارج پر نظر رکھیں گے، احتجاج کرنےوالوں پرتشدد ہوا تو اپنی موجودہ پالیسی تبدیل کر سکتے ہیں اور اگر حکومت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کیا تو اس میں پیپلزپارٹی بھی شامل ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔