- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: فتح کو ترسی پاکستان ٹیم نے جیت کا ذائقہ چکھ لیا
- ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارت بند کردی
- پاکپتن میں سفاک شوہر اور سسرالیوں نے گھر نام نہ کرنے پر خاتون کو زہر دے دیا
- ایران نے امریکی و برطانوی حکام اور کمپنیوں پر پابندی لگادی
- محمود اچکزئی کا سابق نگران وزیر اور ڈی سی کوئٹہ کو 20 ارب ہرجانے کا نوٹس
- مینڈیٹ نہ ملنے کی وجہ سے نواز شریف وزارت عظمی سے پیچھے ہٹ گئے، محمد زبیر
- آڈیو لیکس کیس، آئی بی کا بینچ پر اعتراض کی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
- لاہور: پارکوں میں جوڑوں کی وڈیوز بنا کر وائرل کرنے والے وکیل کا لائسنس معطل
- کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع منظور
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافہ، 8 ارب ڈالر کی سطح پر آگئے
- شدید گرمی کی لہر نے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا؛ اسکول بند
- پنجاب میں سرکاری محکموں میں بھرتی اور دیگر سہولیات کیلیے خصوصی افراد کی آن لائن رجسٹریشن کا آغاز
- حماس کی حمایت پر برطانوی پولیس افسر کو آئندہ ماہ سزا سنائی جائے گی
- جنوبی وزیرستان کے سیشن جج کے اغواء میں ملوث تین دہشت گرد ہلاک،آئی ایس پی آر
- تحریک انصاف نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا آفیشل ترانہ جاری
- وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں مزید کمی کا اشارہ دے دیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں 2.3 شدت کا زلزلہ
- جامعات میں طلبا کے اسرائیل مخالف مظاہرے ’خلل انگیزی‘ ہیں؛ امریکا
- ملک میں گاڑیوں کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی
لاہورمیں خاتون (ن) لیگی ایم پی اے کے گھرسے ملازم کی تشدد زدہ لاش برآمد
لاہور: مسلم لیگ(ن) کی رکن صوبائی اسمبلی شاہ جہاں کے گھر سے 16 سالہ نوجوان ملازم اخترکی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق اوکاڑہ کے رہائشی 16 سالہ اختراوراس کی چھوٹی بہن 11 سالہ عطیہ لاہورمیں خاتون (ن) لیگی ایم پی اے شاہ جہاں کے گھرملازم تھے جہاں خاتون ایم پی اے کی بیٹی فوزیہ نے اختر کو بہیمانہ تشدد کرکے ہلاک کردیا۔ مقتول کی بہن عطیہ نے پولیس کوبیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ اور اس کا بھائی اختر گزشتہ تین برس سے خاتون ایم پی اے کے گھر ملازم تھے جہاں روزانہ دونوں بہن بھائیوں کو مالکن کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایاجاتا تھا جب کہ دوروز قبل بھی اخترکی معمولی سی غلطی کے باعث شاہ جہاں کی بیٹی فوزیہ نے اس کے بھائی کو لوہے کے سریوں اورڈنڈوں سے بے پناہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث اخترکی حالت بگڑگئی لیکن اسے اسپتال منتقل نہیں کیا گیا بعد ازاں اخترزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہارگیا جبکہ عطیہ پربھی تشدد کے واضح نشانات موجود ہیں۔
اخترکے والد نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ دوروزقبل اطلاع دی گئی کہ اختر کی حالت بہت خراب ہے، لاہورآنے پراسے اپنے دونوں معصوم بچوں پر ہونے والی ظلم کی داستان کے بارے میں پتہ چلا جسے سن کر وہ سخت صدمے کا شکارہوگیا ، اسلم نےاعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بچوں پرناحق تشدد کیا گیا ہے جس کی وجہ سے اس کا جواں سالہ بیٹا موت کی آغوش میں چلاگیا لہٰذا ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔
اسلم کی درخواست پر پولیس نے اختر کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے بھجوانے کے ساتھ فوزیہ کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا ہے لیکن ملزمہ گھر کو تالا لگا کر غائب ہوچکی ہے۔ دوسری جانب پولیس نے مقدمے میں قتل کی دفعہ تو لگالی لیکن ایف آئی آر میں نہ تو چائلڈ لیبرقوانین کی خلاف ورزی کی کوئی شق ہے اور نہ ہی معصوم عطیہ پر تشدد کی کوئی دفعہ شامل کی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نےنوجوان ملازم اختر کی ہلاکت کانوٹس لیتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرنے کے ساتھ پولیس کو شفاف تحقیقات کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔