- توشہ خانہ تحقیقات؛ عمران خان نے نیب کا طلبی نوٹس چیلنج کردیا
- موٹر وے پولیس اہلکار کو ٹکر مارنے والی خاتون کی درخواست ضمانت خارج
- ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا
- ملکی تاریخ میں منشیات کی سب سے بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- اسلام آباد میں بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز شیئر کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
- آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
- بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
- موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کا واقعہ، کارسوار خواتین کیخلاف مقدمہ درج
- معدہ کی صحت کو کیسے یقینی بنائیں؟
- ادویات کے مضر اثرات سے بچاؤ کی تدابیر
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے حارث رؤف کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- مسلسل ویپنگ کرنے والوں میں زہریلی دھاتوں کی موجودگی کا انکشاف
- یہ پھول آن لائن خریدنے سے ہوشیار رہیں!
- موسمیاتی تغیر کے خلاف پودوں کو بہتر بنانے کی کوششیں
- سنیما اور ہمارا لڑکپن
- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
اثاثہ جات ریفرنس میں آصف زرداری کی بریت مُک مُکا ہے، عمران خان
لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ غیر قانونی اثاثہ جات ریفرنس میں آصف علی زرداری کی بریت میثاق جمہوریت کے مک مکا کا ثبوت ہے۔
لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ آصف زرداری کی نیب کیسز سے بریت کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی اربوں روپے کی جائیداد بیرون ملک پڑی ہے، زرداری کی بریت کے خلاف پوری قوم کو آوازاٹھانی چاہیے جب کہ اگرسپریم کورٹ کے ماتحت جے آئی ٹی نہ بنتی تو نواز شریف بھی بری ہوچکے ہوتے۔
جب عمران خان سے پوچھا گیا کہ احتساب عدالت نے آصف زرداری کو بری کیا ہے تو وہ کیوں اسے تسلیم نہیں کررہے تو انہوں نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا اور جس نیب پر سپریم کورٹ کو اعتماد نہیں اس کے فیصلے کیسے مان لیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اداروں کو مضبوط کیا جائے، جمہوریت میں ریاستی ادارے کسی سے ڈکٹیشن نہیں لیتے، جب تک ادارے مضبوط نہیں ہوں گےحقیقی جمہوریت نہیں آئےگی۔
عمران خان نے این اے 120 کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این اے 120 کا الیکشن پاکستانیوں کے لیے ٹیسٹ کیس ہے،اس انتخاب میں یہ فیصلہ ہوگا کہ ملک میں قانون کی بالادستی ہوگی یا ڈاکو راج۔ عمران خان نے کہا کہ یاسمین راشد کا مقابلہ کلثوم نواز کے ساتھ نہیں بلکہ ریاست کے ساتھ ہے، مریم نواز حلقے میں انتخابی مہم چلارہی ہیں اور انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس طلب کیا، ریاست کے وسائل استعمال ہو رہے ہیں الیکشن کمیشن کیوں نہیں دیکھ رہا؟
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ جہاں ایک پارٹی کے چیرمین کو انتخابی مہم میں حصہ لینے کی اجازت نہیں، اس سلسلے میں عدالت سے رجوع کیا ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔