- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
مقتدا منصور
میاں صاحب سے چند گزارشات
ایک رہنما نے کوئی تین دہائی قبل یہ دعویٰ کیا تھا کہ ’’میں بھارتی ٹینکوں پر سوار ہوکر پاکستان آؤں گا۔‘‘
ڈاکٹر مہاتیر محمد
انھوں نے اپنی ہی سابقہ جماعت کے خود اپنے ہاتھوں نامزد کردہ وزیر اعظم کو شکست دے کر ان سے یہ عہدہ چھین لیا ہے۔
سیاست: تصاویر و شخصیات
معاشرے میں تشدد کے بڑھتے ہوئے رجحان پر ان کا مضمون خاصا تحقیقی ہے اور اس میں زمینی حقائق بیان کیے گئے ہیں۔
پانی کا سر اٹھاتا بحران
زیر زمین پانی کی سطح نیچے چلے جانے کے باعث پانی میں مختلف دھاتوں کی آمیزش بڑھ گئی ہے۔
خرابی بسیار: ذمے دار کون؟
قیام پاکستان کے بعد بھی سیاسی قیادت مختلف نوعیت کے فکری اور نظریاتی ابہام میں مبتلا رہی۔
اور تھیٹر ویران ہوگیا
کہا جاتا ہے کہ تھیٹر ابلاغ وآگہی کا پہلا مکتب ہے۔ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں۔
فکری پسماندگی کیوں؟
قابل حیرت بات یہ ہے کہ جس مذہب کی بنیاد ’’اقرا‘‘ یعنی پڑھو سے ہو، اس کو ماننے والوں کی اکثریت علم سے دور چلی آرہی ہے۔
بجلی کا بحران کیوں؟
گیس سے600 میگا واٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے، مگر صرف چار سو میگا واٹ پیدا کی جارہی ہے۔