- کراچی بارش: سندھ حکومت نے جمعرات کو تمام تعلیمی ادار بند کرنے کااعلان کردیا
- کابل کی مسجد میں دھماکا، 30 افراد جاں بحق، مزید ہلاکتوں کا خدشہ
- برطانیہ اور پاکستان کے درمیان مجرموں کی حوالگی کا معاہدہ طے پاگیا
- آئی سی سی رینکنگ: بابراعظم کی ٹی 20 اور ون ڈے میں پہلی پوزیشن برقرار
- ضمنی انتخاب: حلقہ این اے 108 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد
- فیصل آباد: میڈیکل کی طالبہ پر انسانیت سوز تشدد کے الزام میں تاجر سمیت 6 افراد گرفتار
- آرمی چیف کی تقرری کے معاملے پر کوئی کارروائی نہیں ہورہی، وزیر دفاع
- شہباز گل کو وفاقی پولیس کے حوالے نہ کرنا توہین عدالت ہے، مریم اورنگزیب
- کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے باپ، بیٹا اور بیٹی جاں بحق
- عالمی جونیئرٹیم اسکواش چیمپئن شپ، پاکستان نے گیانا کو شکست دے دی
- محکمہ بلدیات سندھ میں خلاف ضابطہ بھرتی ہونے والے انجینئرز کیخلاف نیب تحقیقات کا آغاز
- پنجاب کی تمام تحصیلوں میں ریسکیو 1122 ایمرجنسی سروسز کا آغاز
- فیصل آباد میں میڈیکل کی طالبہ پر تشدد، انسانی حقوق کمیٹی کی چیئرپرسن نے آئی جی سے جواب طلب کرلیا
- شہباز گل اسلام آباد پولیس کے حوالے؛ اڈیالہ جیل سے اسپتال منتقل
- ناروے کے سفیر کی مریم نواز سے جاتی امرا میں ملاقات
- طالبان نے بغاوت کرنے والے اپنے اقلیتی کمانڈر کو گولی مارکر ہلاک کردیا
- خاتون رکن اسمبلی کی ہراسگی کا معاملہ؛ لیاری یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کی برطرفی کی منظوری
- اسقاط حمل سے انکار پر شوہر نے بیوی کو آگ لگا دی
- جناح ٹرمینل پر بعد از حج آپریشن مکمل
- حکومت کی آئی ایم ایف کو پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کی یقین دہانی

آفتاب احمد خانزادہ

روسو اور والیٹر کا انتظار ہے
ہم بھی انسان ہیں، ہمیں بھی جینے کا اتنا ہی حق حاصل ہے جتنا کہ تمہیں ہے۔

پاکستانی سیاست کو سمجھنے کا راز
ان سب کا ایک ہی فارمولا ہے بس محلول کا رنگ مختلف کردیتے ہیں اور پھر رنگ برنگے نئے نئے محلول بیچنے عوام میں آجاتے ہیں۔

پھانسی کے سائے میں لکھے مضامین
انسان جب تک خود کو تقدیر یا تاریخ کے رحم و کرم پر چھوڑتا رہا، ذلیل و خوار ہوتا رہا

اپنے خوابوں کا پیچھا کیجیے
وقت نے جیسے سب کچھ بدل کر رکھ دیا اب ہم ایک الگ ہی دنیا میں آگئے اور یہ دنیا تھی مسائل کی،آزمائشوں کی، تکالیف کی۔

آیا ہم بزدل اور ڈرپوک ہیں؟
جارج واشنگٹن نے ایسا ہی کیا اور نیلسن کا گھر تباہ ہو گیا بعدازاں نیلسن دیوالیہ ہو کر مر گیا

زندگی کے ستائے ہوئے
ایک نامور مصنف لکھتا ہے ’’کیا تم نے کبھی کسی کار کے بمپر پر چسپاں وہ اسٹیکر دیکھا ہے

تباہی ہمیشہ اپنے ہاتھوں ہوتی ہے
ہم ہمیشہ تباہی کے بعد ہی کیوں سمجھتے ہیں، تباہی سے پہلے ہمیں سمجھ کیوں نہیں آتی۔