پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو ہرانا ’’بائیں ہاتھ کا کھیل‘‘ سمجھ لیا

پی ایس ایل میں غیر متاثرکن کارکردگی کے باوجود عامر کا انتخاب،عثمان شنواری، راحت اور شاہین بھی لیفٹ آرمرز


Sports Reporter/Abbas Raza March 28, 2018
بابر اعظم کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں افادیت پر سوالیہ نشان موجود، فوٹوفائل

پاکستان نے ویسٹ انڈیز کوہرانا ''بائیں ہاتھ کا کھیل''سمجھ لیا، سیریز کیلیے اسکواڈ میں لیفٹ آرمرز کی بھرمار ہوگئی،پی ایس ایل میں غیر متاثرکن کارکردگی کے باوجود محمد عامر کا انتخاب ہوا،عثمان شنواری،کم بیک کرنے والے راحت علی اور ڈیبیو کے منتظر شاہین شاہ آفریدی بھی بائیں ہاتھ کے بولرز ہیں،حسن علی اور فہیم اشرف رائٹ آرمرز کے طور پر سلیکشن کیلیے دستیاب ہونگے،بابر اعظم کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں افادیت پر سوالیہ نشان موجود ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ سے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں محمد عامر اور رومان رئیس لیفٹ آرم بولرز تھے،اس بار 4بائیں ہاتھ کے بولرز ویسٹ انڈیز کیخلاف کراچی میں 3میچز کیلیے دستیاب ہونگے، پی ایس ایل میں غیر متاثرکن کارکردگی کے باوجود محمد عامر کا انتخاب ہوا،پیسر نے 6میچز میں 9وکٹوں کیلیے 263رنز دیے، اسپاٹ فکسنگ کیس میں 5سالہ پابندی کی سزا مکمل ہونے کے بعد کم بیک کے بعد انھوں نے17ٹی ٹوئنٹی میچز میں 18شکار کیے، پی ایس ایل کے دوران آخری اوورز میں عمدہ بولنگ کرنے والے پشاور زلمی کے لیفٹ آرمرز نظر انداز کردیے گئے۔

عثمان شنواری اور سپرلیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے 11میچز میں 15وکٹوں کے ساتھ قومی ٹیم میں واپس آنے والے راحت علی، ڈیبیو کے منتظر شاہین شاہ آفریدی تینوں بائیں ہاتھ کے بولرز ہیں،ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز میں حسن علی اور فہیم اشرف بطور رائٹ آرمرز سلیکشن کیلیے دستیاب ہونگے،رائٹ آرم بولنگ کرنے والے آل راؤنڈر عامر یامین جنوری 2015میں زمبابوے کیخلاف ڈیبیو کے بعد ابھی تک گذشتہ دورئہ نیوزی لینڈ سمیت صرف 4ون ڈے انٹرنیشنل کھیل پائے ہیں، اسی سال انھوں نے کیریئر کا پہلا ٹی ٹوئنٹی شارجہ میں انگلینڈ کیخلاف کھیلا،دوسرا اور آخری مقابلہ کیویز کے دیس میں کھیلے جانے والی گذشتہ سیریز میں تھا۔

نوجوان آل راؤنڈر ابھی تک قومی ٹیم سے اپنے اخراج کی وجہ تلاش کررہے ہوں گے۔دوسری جانب بابر اعظم کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں افادیت پر سوالیہ نشان موجود ہے،پی ایس ایل کے ٹاپ اسکورر لیوک رونکی نے 182کے اسٹرائیک ریٹ سے 435رنز بناکر اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹائٹل فتح میں اہم کردار ادا کیا،بابر اعظم 402رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر کی فہرست میں تیسرے نمبر تو موجود ہیں لیکن اسٹرائیک ریٹ 122.18رہا،نوجوان بیٹسمین نے جن 5میچز میں ففٹیز بنائیں ان میں سے 4کراچی کنگز ہارگئے،کامران اکمل کے 28چھکوں کے مقابلے میں بابر اعظم کے ایسے اسٹروکس کی تعداد 12ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔