- نازک حصے پر کرکٹ کی گیند لگنے سے 11 سالہ لڑکا ہلاک
- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
- چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندی
- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
- سندھ ؛ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ترقیاتی بجٹ کا 34 فیصد خرچ ہوسکا
- پنجاب کے اسکولوں میں 16 مئی کو اسٹوڈنٹس کونسل انتخابات کا اعلان
- حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار
- طعنوں سے تنگ آکر ماں نے گونگے بیٹے کو مگرمچھوں کی نہر میں پھینک دیا
- سندھ میں آم کے باغات میں بیماری پھیل گئی
- امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے پی ٹی آئی قیادت کی ملاقات، قانون کی حکمرانی پر گفتگو
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کیلیے آن لائن اسلحہ فراہم کرنے والا گینگ گرفتار
- کراچی میں شہریوں کے تشدد سے 2 ڈکیت ہلاک، ایک شدید زخمی
- صدر ممکت سرکاری دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
- عوامی مقامات پر لگے چارجنگ اسٹیشنز سے ہوشیار رہیں
- روزمرہ معمولات میں تنہائی کے چند لمحات ذہنی صحت کیلئے ضروری
- برازیلین سپرمین کی سوشل میڈیا پر دھوم
- سعودی ریسٹورینٹ میں کھانا کھانے سے ایک شخص ہلاک؛ 95 کی حالت غیر
- وقاص اکرم کی چیئرمین پی اے سی نامزدگی پر شیر افضل مروت برہم
- گندم اسکینڈل پر انکوائری کب کرنی ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کا نیب پراسیکیوٹر سے استفسار
پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے دبئی میں سیاسی حکمت عملی طے کرلی ہے، رحمان ملک
کراچی: سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے دبئی میں سیاسی حکمت عملی طے کرلی ہے، دونوں جماعتیں ماضی میں بھی دوست تھیں اور آئندہ بھی رہیں گی۔
کراچی میں مقامی ہوٹل میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ آئین میں اٹھارویں ترمیم کے بعد امن وامان کی ذمہ داری صوبوں کو تفویض کردی گئی جس کے بعد ہی کراچی میں امن وا مان کے مسائل پیدا ہوئے اور شہر میں نو گو ایریا قائم ہوئے، اس سے قبل نو گو ایریا کا کوئی وجود نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی فوج کے انخلا کے اثرات پاکستان پر بھی مرتب ہوں گے جس سے دہشت گردی میں اضافہ ہوگا۔
رحمان ملک نے کہا کہ عام انتخابات میں طالبان نے اپنے مخالفین کو نشانہ بنانے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے، بلوچستان میں دہشت گردی کرانے والے کابل سے سوئٹزرلینڈ منتقل ہوگئے جس کی وجہ سے وہاں امن قائم ہوا ہے، سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ انہیں اپنے دور وزارت میں یوٹیوب سروس بحال نہ کراسکنے کا افسوس ہے، اس سلسلے میں وہ اپنی کوشش جاری رکھیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔