فیفا ورلڈ کپ میں بڑے اپ سیٹ

دفاعی چیمپئن کے 80 برس بعد ابتدائی راؤنڈ سے باہر جانے کے منظرسے جرمنی کے کروڑوں شائقین دل شکستہ ہوئے۔


Editorial June 29, 2018
دفاعی چیمپئن کے 80 برس بعد ابتدائی راؤنڈ سے باہر جانے کے منظرسے جرمنی کے کروڑوں شائقین دل شکستہ ہوئے۔ فوٹو: اے ایف پی

روس میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2018ء میں اپ سیٹ کی پھسلن بڑی دلچسپ ہوگئی ہے، گزشتہ روزدفاعی چیمپئن جرمنی کوریا کے ہاتھوں غیر متوقع شکست کے بعد ورلڈ کپ فٹبال ٹورنامنٹ سے باہر ہوگیا۔ 90 منٹ کے سنسنی خیز کھیل میں میچ بغیر کسی گول کے برابر تھا لیکن اضافی 4 منٹوں میں کوریا کے 2گول جرمنی کو ایونٹ سے باہر کرگئے۔

یوں دفاعی چیمپئن کے 80 برس بعد ابتدائی راؤنڈ سے باہر جانے کے منظرسے جرمنی کے کروڑوں شائقین دل شکستہ ہوئے مگر اس کے ساتھ ہی دنیائے فٹبال پر بادشاہت کی دعویدار عالمی ٹیموں کو جنوبی ایشیا، لاطینی امریکا،افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے ٹیلنٹ نے بھی ششدر کردیا۔

اس عالمی مقابلہ کے ابتدائی راؤنڈ میںبعض بڑے بت اوندھے منہ گرے جب کہ کچھ نے اوسط معیار کا کھیل پیش کیا، گروپ ای کے میچ میں برازیل نے سربیا کو 2-0 سے ہرادیا جب کہ سوئٹزرلینڈ اورکوسٹا ریکا کا میچ 2-2گول سے برابر رہا،گروپ ای سے برازیل 7پوائنٹس اور سوئٹزرلینڈ 5پوائنٹس کے ساتھ دوسرے راؤنڈ میں پہنچ گئیں۔

سوئیڈن نے میکسیکو کو 3-0 سے ہرادیا، مصر کے سپر اسٹار محمدصلاح کی شرکت علامتی رہی، کیونکہ انجرڈ تھے۔کئی ٹیموں کے مابین بقا کی جنگ لڑی گئی، سینیگال، ایران اور نائجیریانے شائقین کو متاثر کیا۔ارجنٹائن کے لیے میسی کی سربراہی میں بریک تھرولازمی ہے، اسی طرح انگلینڈ اور بیلجیئم خطرناک ٹیم ثابت ہوئی ہے،آسٹریلیا کی کارکردگی پر تنقید کے تیروں کی بارش برسائی جارہی ہے۔

ابھی ورلڈ کپ کے سفر کا کٹھن مرحلہ باقی ہے لیکن ایک دلچسپ سروے کا ذکر کرنا بے محل نہ ہوگا جو جنوبی ایشیا میں فٹبال کی مقبولیت کے حوالہ سے ہے اور اس میں برٹش ایشین نژاد فٹبالروں سے برتے جانے والے تعصب کا ذکر بھی ہے، اس سروے کے مطابق برطانیہ میں ایشین پروفیشنل فٹبالروں پر یہ الزام ہے کہ وہ کرکٹ کے شیدائی ہیں اور فٹبال میں فزیکل کنٹکٹ سے بچتے ہیں، ان میں جسمانی طاقت اورا سٹیمنا کا فقدان ہے، حالانکہ اس منطق کو صرف لیاری کے سیاہ فام فٹبالرز مسترد کرنے کے لیے کافی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق انگلینڈ کے فرسٹ ڈویژن لیگ میچز ، نامورکلب فٹبال ، پروفیشنل ٹیموں اور یورو کپ میں افریقہ، لاطینی امریکا اورمشرق وسطیٰ کے کھلاڑیوں کی بڑی تعداد شامل ہے بنگلہ دیش، پاکستان،بھارت، افغانستان ، نیپال، تھائی لینڈ، میانمار وغیرہ کے فٹبالرز تقریباً نہ ہونے کے برابر ہیں تاہم رپورٹ میں جنوبی ایشامیں فٹبال کی مقبولیت کی تعریف کی گئی ہے۔وقت کا تقاضہ ہے کہ قومی فٹبال کو عالمی فیفا کپ میں کوالیفائی کرانے کے قابل بنایا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں