- منشیات کیخلاف جنگ جیتنے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے،شرجیل میمن
- افغانستان میں شدیدبارش، سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
- پہلا ٹی 20: آئرلینڈ نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی
- سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھنے والے جج عدلیہ میں مداخلت کے دعوے پر قائم
- موبائل آپریٹز نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے اور پیغامات بھیجنے پر رضامند
- آئی ایم ایف کا پاکستان کی معیشت میں بہتری کا اعتراف
- اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد منظور
- پنجاب میں تندوری روٹی 25 اور چپاتی کی 15 روپے میں فروخت ہوگی
- لاہور؛ گھر میں گیس دھماکے سے ایک شہری جاں بحق
- جناح ہاؤس لاہور میں قائم کی گئی جناح گیلری کوشہریوں کیلیے کھول دیا گیا
- پیپلزپارٹی کا بجٹ کے بعد بھی وفاقی کابینہ میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ
- عوام کے تحفظ میں کوتاہی برتنے والے افسران سے کوئی رعایت نہیں ہوگی، ضیا لانگو
- کرپشن کیسز میں سیاستدانوں کو بڑا ریلیف، نیب کے نئے قواعد و ضوابط تیار
- محکمہ خوراک کے افسران نے بوریوں میں ناقص گندم اور مٹی بھر کر3 ارب کا نقصان پہنچایا، رپورٹ
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان بدستور ناقابل شکست، آخری میچ برابر ہوگیا
- کانگریس رہنما کا پاکستان کی حمایت میں بیان وائرل؛ مودی سرکار تلملا گئی
- سردار سلیم حیدر نے گورنر پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھالیا
- خیبرپختونخوا اسمبلی میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی رہائی کیلیے قرارداد منظور
- ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں 8 پیسے، اوپن مارکیٹ میں 14 پیسے مہنگا ہوگیا
- صوبے میں لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں، وفاق انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور نہ کرے، وزیراعلیٰ کے پی
بھارتی چیف جسٹس پر سپریم کورٹ کی سابق ملازمہ کا جنسی ہراسانی الزام
نئی دلی: بھارتی چیف جسٹس رانجن گوگوئی کے خلاف سابق جونیئر کورٹ اسسٹنٹ نے جنسی ہراسانی کی شکایت درج کرا دی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سپریم کورٹ کی سابق ملازمہ نے 64 سالہ چیف جسٹس رانجن گوگوئی کے خلاف گزشتہ برس 10 اور 11 اکتوبر کو اپنے گھر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کردیا۔ سابق جونیئر کورٹ اسسٹنٹ خاتون نے 22 ججوں کو حلف نامہ اور کور لیٹر کے ہمراہ شکایتی درخواست بھیجی ہے۔
درخواست میں سپریم کورٹ کی سابق ملازمہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ چیف جسٹس نے میرے خاندان کو خاموش رہنے کے لیے دھمکایا اور خوف زدہ کرنے کی کوشش کی، جب میں اور میرے اہل خانہ نے اس ظلم پر خاموشی اختیار نہیں کی تو مجھے تو جبراً نوکری سے برخاست کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ کے ججوں نے چیف جسٹس کے خلاف بغاوت کردی
ادھر سپریم کورٹ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے اس معاملے پر ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں خاتون ملازمہ کے الزام کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انتظامی طور پر جونیئرکورٹ اسسٹنٹ نا تو براہ راست چیف جسٹس سے رابطے میں ہوتا ہے اور نا ماتحت ہوتا ہے۔
دوسری جانب آج اہم مقدمات کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سابق اسٹاف ممبر کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ خاتون کریمنل ریکارڈ رکھتی ہیں اور حال ہی میں 4 دن جیل میں رہی ہیں جب کہ پولیس نے بھی خاتون کو اپنے کردار کی درستی کی ہدایت کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔