مردان پنک بس منصوبہ آغازکے 5 ماہ بعد ہی ناکامی سے دوچار

منصوبہ جاپان کے تعاون سے شروع ہوا، بسوں کی تعداد7سے2 ہوچکی،خواتین کنڈکٹربھی غائب


مالی بحران کا شکار ہیں، تنخواہیں اور دیگر اخراجات پورے کرنا ممکن نہیں، انچارج منصوبہ فوٹو: ایکسپریس

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں خواتین کے لیے شروع ہونیوالا منصوبہ پنک بس آغاز کے 5ماہ بعد ہی ناکامی سے دوچار ہوگیا۔

جاپان حکومت کے تعاون سے صوبائی حکومت نے ضلع مردان کی خواتین کیلیے خصوصی پنک بسوں کاآغاز 4 فروری 2019کے پہلے ہفتے میں کیاگیا۔ خواتین کیلیے پہلی علیحدہ بس منصوبے کا آغازپی ٹی آئی صوبائی حکومت کا بہترین کارنامہ قرار دیاگیا۔ ابتدائی طورپرسات بسوں کا انتظام کیاگیا تھا تاکہ ورکرز خواتین کو بالخصوص اور عام خواتین کو بالعموم بہتر ٹرانسپورٹ کی سروس فراہم کی جا سکے۔

سوشل ورکر فرزانہ جاوید ایڈووکیٹ نے بتایاکہ پنک بس سروس ملازم پیشہ خواتین کیلیے عظیم تحفہ تھا۔ منصوبے کا آغاز سات بسوں سے کیاگیا جو پہلے ہی ضلع مردان کی تقریبا 10 لاکھ خواتین کیلئے انتہائی ناکافی تھا، اب صوبائی حکومت نے بسوں کی تعداد بڑھانے کے بجائے کم کرکے صرف دوکردیا، جو نامناسب اقدام ہے۔ انہوں نے کہا پنک بسوں میں خواتین کنڈکٹربھی غائب ہوگئی ہیں۔

ادھر پنک بسز مردان کے انچارج گوہرخان اورخواجہ محمد نے کہا کہ پراجیکٹ اور ٹھیکداردونوں مالی بحران کا شکارہیں جس کے باعث تنخواہیںاوردیگراخراجات پوراکرنا ناممکن ہوگیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں