شوہر کو اسپتال لے جانے والی بیوی، بیٹی، نواسی حادثے میں ہلاک، شوہر بھی چل بسا

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 12 نومبر 2020
4 افراد کے جاں بحق ہونے پر خاندان پر قیامت برپا

4 افراد کے جاں بحق ہونے پر خاندان پر قیامت برپا

 کراچی: سپر ہائی وے پر سہراب گوٹھ کے قریب ٹریفک حادثے میں ایک ہی خاندان کی 2 خواتین اور ایک بچی جاں بحق ہوگئی جبکہ ایک بچہ شدید زخمی ہے۔

واقعے میں جاں بحق ہونے والی شمائلہ کے والد کو سینے میں تکلیف ہونے پر اسپتال لے جایا جارہا تھا، وہ دوسری گاڑی میں تھے اور رات گئے وہ بھی انتقال کرگئے ، 4 افراد کے جاں بحق ہونے پر خاندان پر قیامت برپا ہوگئی۔

رات گئے سپر ہائی وے پر سہراب گوٹھ کے قریب ٹریفک حادثہ ہوا جس میں شمائلہ زوجہ کامران، اس کی والدہ شائستہ اور بیٹی زرشان جاں بحق ہوگئیں جبکہ شمائلہ کا بیٹا دریاب شدید زخمی ہوگیا۔ تمام افراد گلشن معمار کے قریب احسن آباد میں قائم مشرق سوسائٹی کے رہائشی تھے۔

اپنی رہائش گاہ پر گفتگو کرتے ہوئے کامران کے بھائی فیاض نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کامران کی اہلیہ شمائلہ کے والد کو دل کا عارضہ لاحق ہوا تھا، بدھ کی شب انھیں سینے میں شدید تکلیف ہوئی جس پر کامران فوری طور پر انتہائی ایمرجنسی میں انھیں اپنی گاڑی میں لے کر اسپتال کے لیے روانہ ہوا ، اسی دوران ان کے ساتھ ساتھ شمائلہ اپنی والدہ شائستہ اور بچوں زرشان اور دریاب کو لے کر اپنی گاڑی میں روانہ ہوئی ، کامران تو اپنے سسر کو لے کر اسپتال پہنچ گیا لیکن شمائلہ کی گاڑی کو حادثہ پیش آگیا۔

فیاض نے مزید بتایا کہ شمائلہ کی بیٹی زرشان بھی کچھ دیر زیر علاج رہنے کے بعد دم توڑ گئی جبکہ بیٹے دریاب کی حالت تشویشناک ہے اور وہ سول اسپتال میں زیر علاج ہے ، فیاض کا کہنا تھا کہ شمائلہ کے والد ناصر بھی اسپتال میں دل کے دورے کے باعث دم توڑ گئے اور یوں ایک ہی دن میں ایک ہی خاندان کے چار افراد اپنی جان سے چلے گئے ، کامران اسپتال میں زیر علاج اپنے بیٹے کے پاس ہے اور اس پر بھی متعدد مرتبہ غشی کے دورے پڑچکے ہیں۔

علاوہ ازیں کامران کی رہائش گاہ جس سوسائٹی میں ہے وقوعہ کے بعد سوسائٹی میں انتہائی سوگوار ماحول تھا۔ علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے ، کامران کافی عرصے سے اس سوسائٹی میں رہائش پذیر ہے ، ان کا خاندان انتہائی بااخلاق اور ہر مشکل وقت میں ہرکسی کی مدد کے لیے تیار رہتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔