بینظیرقتل کیس:6 سال بعد بھی مقدمہ ابتدائی مرحلے میں، صرف 3 گواہوں کے بیان ریکارڈ

قیصر شیرازی  جمعـء 27 دسمبر 2013
اس کیس کی سماعت کرنے والی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبرایک کے 5 جج تبدیل ہوچکے ہیں۔ فوٹو : فائل

اس کیس کی سماعت کرنے والی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبرایک کے 5 جج تبدیل ہوچکے ہیں۔ فوٹو : فائل

راولپنڈی:   بینظیر بھٹوکے قتل  کو آج 6 سال مکمل ہوگئے ہیں مگر یہ کیس اب بھی ابتدائی مرحلہ میں ہے، مقدمے میں13ملزمان نامزد جبکہ مجموعی طور پر 9چالان  پیش کئے گئے، 5 ملزمان اعتزاز شاہ، شیر زمان، رفاقت ،حسنین، عبد الرشید گرفتاری کے بعد اڈیالہ جیل میں قید ہیں، پرویز مشرف، اس وقت کے ڈی آئی جی سعود عزیز، ایس پی خرم شہزاد ضمانت پر ہیں۔

جبکہ دیگر5 ملزمان بیت اللہ محسود، عباد الرحمان، فیض محمدکسکٹ، عبداللہ اور اکرام اللہ ڈرون حملے اور فورسز سے مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں، مقدمہ کے سینئر پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار علی کو بھی قتل کر دیا گیا، اس کیس کی سماعت کرنے والی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبرایک کے 5 جج تبدیل ہوچکے ہیں، اس وقت بھی یہ عدالت جج سے محروم ہے، کیس کا 3 بار از سر نو ٹرائل شروع کیا گیا۔ گزشتہ سال155 میں سے27گواہان کے بیان ریکارڈکئے گئے مگر پرویز مشرف کی گرفتاری اور ان کیخلاف نیا چالان آنے سے یہ تمام بیان کالعدم قرار دیکر زیرو سے سماعت شروع کر دی گئی، اب صرف3 گواہان کے دوبارہ بیان ریکارڈ کیے جا سکے ہیں، آئندہ سماعت4جنوری کو ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔