کراچی کے ضلع ملیر میں سرکاری اسکولوں کی تعمیرو مرمت21 کروڑ کے ٹھیکوں کی بندر بانٹ

بن قاسم اورگڈاپ کے اسکولوں و کالجوں کی تعمیر و مرمت کیلیے 21 کروڑ روپے کی لاگت کے ٹینڈرز طلب کیے گئے تھے


Staff Reporter January 18, 2021
افسران نے وزیرتعلیم کے نام پرمن پسند ٹھیکیداروں کو نذرانوں کے عوض کامیاب قراردے دیافوٹو: فائل

محکمہ ایجوکیشن ورکس ضلع ملیر کے21 کروڑ لاگت کے ٹھیکوں کی مبینہ خرید و فروخت معاملہ سامنے آگیا، وزیر تعلیم سندھ کے نام پر چہیتے ٹھیکیداروں کو مبینہ بھاری نذرانوں کے عیوض ٹھیکے دیدیے گئے، سرکاری اسکولوں کی تعمیر و مرمت اور معیار کو داؤ پر لگادیا گیا، ایکسیئن ملیر پر کرپشن اور بدعنوانیوں میں ملوث ہونے کے الزامات لگائے جانے لگے، ٹھیکیداروں نے تحقیقاتی اداروں سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا، معروف این جی او بھی ٹھیکوں کی بندر بانٹ کے خلاف میدان میں آگئی، عدالت عالیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت محکمہ ایجوکیشن ورکس کے کرپٹ افسران نے اسکولوں کی تعمیر و مرمت کے21 کروڑ لاگت کے ٹھیکوں کی مبینہ خریدوفروخت کرکے اسکولوں کی تعمیر اور اس کے معیار کو داؤ پر لگادیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ ایجوکیشن ورکس ضلع ملیر کے ایکسیئن خالد ظفر شیخ کی جانب سے بن قاسم اور گڈاپ ٹاؤن میں موجود اسکولوں اورکالجوں کی تعمیر ومرمت کے لیے 21 کروڑ روپے کی لاگت کے ٹینڈرز طلب کیے تھے۔

جنھیں 14 جنوری کو کھولا جانا تھا، محکمے کے افسران نے مذکورہ کاموں کا کھلا مقابلہ (اوپن کمپٹیشن) کرائے بغیر چہیتے اور لاڈلے ٹھیکیداروں کو مبینہ بھاری نذرانوں کے عیوض کامیاب قرار دے کر کروڑوں کے ٹھیکے ٹھکانے لگادیے ہیں۔

ٹینڈرز میں حصہ لینے کے خواہش مند دیگر ٹھیکیداروں کو ٹینڈرز میں حصہ ہی نہیں لینے دیا گیا جس پر ٹھیکیداروں میں اشتعال پھیل گیا اور انھوں نے سخت احتجاج بھی کیا تھا، ٹھیکیداروں کے مطابق ضلع ملیر کے ایکسیئن خالد ظفر شیخ نے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا نام استعمال کرکے من پسند ٹھیکیداروں کو غیر قانونی طور پر ٹھیکے الاٹ کیے ہیں اور اس سلسلے میں بھاری نذرانے وصول کیے گئے ہیں ، ٹھیکیداروں کا کہنا ہے کہ محکمہ ایجوکیشن ورکس کے افسران نے وزیر تعلیم سندھ کے نام پر ٹھیکوں کی بندر بانٹ کرکے ان کی نیک نامی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

ٹھیکیداروں نے اس سلسلے میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی سے موجودہ صورتحال کا فوری نوٹس لینے اور کروڑوں کے ٹھیکوں میں کی جانے والی لوٹ مار کی تحقیقات اور متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، شہر کی معروف این جی او بھی اسکولوں کی تعمیرومرمت کے ٹھیکوں میں کی جانے والی لوٹ مار پر میدان میں آگئی ہے اور اس سلسلے میں عدالت عالیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ افسران کی کرپشن اور کمیشن خوری کے باعث اسکولوں کی تعمیر اور معیار داؤ پر لگ گیا ہے جس کا حکام فوری نوٹس لیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں