نئی آٹو پالیسی میں الیکٹرک گاڑیوں کیلئے ٹیکس میں چھوٹ دینے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  بدھ 22 دسمبر 2021
متن کے مطابق ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کم کرکے 8،5 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا—فائل فوٹو: اے پی پی

متن کے مطابق ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کم کرکے 8،5 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا—فائل فوٹو: اے پی پی

 اسلام آباد: حکومت نے نئی 5 سالہ آٹو پالیسی کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کے لیے ٹیکس میں چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

منظرعام پر آنے والے دستاویزات کے مطابق مقامی سطح پر تیار کردہ الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 17 سے ایک فیصد جبکہ الیکٹرک گاڑیوں کے پرزہ جات پر کسٹم ڈیوٹی ایک فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مزیدپڑھیں: آٹو پالیسی سے گاڑیوں کے درآمدکنندگان اور ڈیلرز بھی ناخوش

دستاویزات میں کہا گیا کہ الیکٹرک گاڑیوں کی سی بی یو کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی 25 سے کم کرکے 10 فیصد ہوگی اور موٹرسائیکل کے الیکٹرک پرزہ جات پر ایک فیصد کسٹم ڈیوٹی ہوگی۔

متن کے مطابق ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کم کرکے 8،5 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور ہائبریڈ سی بی یو کی امپورٹ پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کی جانے کا امکان ہے۔

دستاویزات کے مطابق 1800 سی سی سے اوپر کی ہائبریڈ گاڑیوں پر 15 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کم کی جائے گی اور 1800 سی سی سے کم ہائِبریڈ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی صفر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی آٹو پالیسی جلد جاری کردی جائے گی،وفاقی وزیرصنعت

علاوہ ازیں آٹو پالیسی کے تحت حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے سخت فیصلے بھی لیے گئے۔

اس ضمن میں فیصلہ کیا گیا کہ گاڑیوں کے حفاظتی معیارات پر پورا نہ کرنے پر گاڑیوں کی درآمد اور تیاری پر پابندی ہوگی۔

حکومتی دستاویزات کے مطابق 30 جون 2022 کے بعد حفاظتی معیارات پورے نہ کرنے پر پابندیاں عائد ہوں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔