نئی آٹو پالیسی جلد جاری کردی جائے گی،وفاقی وزیرصنعت

خصوصی رپورٹر  منگل 15 ستمبر 2015
 دور حاضر کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نئی آٹو پالیسی بنا رہی ہے۔۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

دور حاضر کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نئی آٹو پالیسی بنا رہی ہے۔۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

 اسلام آباد: وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ خان جتوئی نے کہا ہے کہ آٹو انڈسٹری کسی بھی ملک کی صنعتی ترقی میںنمایاں کردار ادا کرتی ہے، بہت سی دیگر صنعتیں اس کی گود میں پلتی ہیں، پاکستان میں آٹو انڈسٹری میں بہتری کی بہت گنجائش ہے،ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم آٹو انڈسٹری میں بڑے بریک تھرو حاصل کرتے ہوئے پاکستان سے گاڑیوں اور پرزوں کی برآمدات کو ہدف بنائیں۔

کراچی میں پاک سوزوکی کے زیراہتمام ایک منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت صنعتوں کے حوالے سے گلوبلائزیشن کے نئے چیلنجز سے آگاہ ہے اور گاڑیوں کی صنعت میں نئی ٹیکنالوجی کو اپنانے کے حوالے سے نہ صرف باخبر ہے بلکہ اس ضمن میں کوشاں بھی ہے، دور حاضر کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نئی آٹو پالیسی بنا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی تجارتی تنظیم کے اقدامات کے تحت جہاں ہمیں تجارتی گرانی کا سامنا ہے وہیں اس عمل سے تجارت کے نئے افق بھی کھل رہے ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے وینڈرڈیولپمنٹ کے حوالے سے پاک سوزوکی کی جانب سے 40 ایکڑ اراضی مختص کرنے اور نئی ٹیکنالوجی متعارف کرانے سمیت دیگر کئی اقدامات کی تعریف بھی کی اور کہا کہ حکومت اس بات کی خواہاں ہے کہ ملکی آٹو انڈسٹری نہ صرف صارفین کی توقعات پر پورا اترے بلکہ گاڑیوں کی برآمدات کیلیے علاقائی حب کی حیثیت بھی اختیار کرے۔

تقریب سے پاک سوزوکی کے منیجنگ ڈائریکٹرٹینوسویا فیوجیوکا نے بھی خطاب کیا۔ بعدازاں وفاقی وزیر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نئی آٹو پالیسی سے عالمی آٹو مینوفیکچررز نہ صرف اس سے فائدہ اٹھا سکیں گے بلکہ صارفین کو یورپی و دیگر ممالک کی ٹیکنالوجی سے بھی استفادہ کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی میں کنزیومر سیفٹی کو یقینی بنانے کے علاوہ نئے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے، نئی آٹو پالیسی جلد نافذ کردی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔