میڈیا ورکرز کا تحفظ؛ وزارت اطلاعات و صحافتی تنظیموں کو مشاورت کی ہدایت

ویب ڈیسک  جمعـء 17 جون 2022
عدالت نے چیئرمین آئی ٹی این ای کی تعیناتی سے متعلق چار ہفتے کی مہلت دے دی (فوٹو فائل)

عدالت نے چیئرمین آئی ٹی این ای کی تعیناتی سے متعلق چار ہفتے کی مہلت دے دی (فوٹو فائل)

 اسلام آباد: عدالت عالیہ نے صحافیوں کے قانونی تحفظ کے لیے وزارت اطلاعات اور صحافتی تنظیموں کو مشاورت کی ہدایت کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے میڈیا ورکرز سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے وکیل عمر اعجاز گیلانی عدالت میں پیش ہوئے اور رپورٹرز کی جاب سکیورٹی، ویج بورڈ ایوارڈ نفاذ سمیت  صحافیوں کو درپیش دیگر مسائل سے متعلق پٹیشن میں وضاحت کی۔ عدالتی معاون مظہر عباس ودیگر کی جانب سے تحریری معروضات عدالت میں پہلے ہی جمع ہو چکی تھیں۔

چیف جسٹس نے سماعت کے دوران  ریمارکس دیے کہ صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے صحافتی تنظیمیں وزارت اطلاعات کے ساتھ بیٹھیں۔ عدالت نے وکیل عمر گیلانی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ منتخب حکومت کے ساتھ بیٹھ کر آپ اپنے ایشوز ڈسکس کیوں نہیں کر لیتے ۔ عدالت نے چیئرمین آئی ٹی این ای کی تعیناتی سے متعلق چار ہفتے کی مہلت دے دی۔

وکیل عمر اعجاز گیلانی نے عدالت سے کیس جلدی سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ چار سال بعد چھٹی جارہا ہوں، جلدی میں دستیاب نہیں ہوں ۔ آپ کو پتا ہے جو چھٹی نہ کرے اس کا کام متاثر ہوتا ہے میں تو چار سال بعد جا رہا ہوں ۔  بعدا زاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔