- 21.28 ارب روپے کے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
- گاڑیوں کی رجسٹریشن کیساتھ ریڈیو فیس وصولی کی تجویز
- گاڑیوں کے پرزہ جات سمیت درآمدی اشیا پرعائد پابندی ختم
- پی ٹی آئی کا جلسہ، لاہور کے مختلف راستے کنٹینر لگا کر بند
- بھارتی فوج کی بدحواسی، اپنی ہی سرزمین پر میزائل فائر کردیا
- زمان پارک میں ہی ہوں جس کو مارنا ہے آکر مار دے، عمران خان
- پہلا ٹی20: افغانستان نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دیدی
- ایس ایچ اوسمیت11 اہلکاروں پر شہری کے اغوا کا مقدمہ درج
- آئی ایم ایف کے مطالبے پر اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر ڈالر کیش مارجن کی شرط ختم کردی
- کراچی: سپرہائی وے پر ٹریفک حادثہ، 2 سگے بھائیوں سمیت 3 افراد جاں بحق
- خالصتان تحریک کے رہنما کو گھر میں پناہ دینے پر خاتون گرفتار
- رمضان میں بھی صوبے میں گیس اور بجلی دستیاب نہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- صدر عارف علوی اپنی اوقات اورآئینی دائرے میں رہیں، وزیرداخلہ
- شارجہ اسٹیڈیم میں پاک افغان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی باجماعت نماز کی ادائیگی
- امریکا میں پہلی باحجاب خاتون جج کے عہدے پر تعینات
- ایف آئی اے نے جنسی ہراسانی اور فراڈ میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا
- ایل سیز کا معاملہ؛ انڈس موٹرز کا پلانٹ بند کرنے کا اعلان
- گورنر نے خیبرپختونخوا میں انتخابات کیلیے 8 اکتوبر کی تاریخ دے دی
- اے این ایف کی ملک بھر میں کارروائیاں، منشیات کی بھاری مقدار برآمد
- باغیوں کا سابق سرغنہ کانگو کا وزیر دفاع منتخب
انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی

قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ سے روپے کی قدر کو استحکام مل سکتا ہے ( فوٹو: فائل)
کراچی: انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی جبکہ ڈالر کے اوپن ریٹ گھٹ کر 280 روپے کی سطح پر آگئے۔
حکومت کی جانب سے 180 ارب روپے کے ٹیکسز عائد کرنے سمیت آئی ایم ایف کی تمام شرائط تسلیم کیے جانے سے کاروباری دورانیے کی ابتدا میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ ایک موقع پر 81 پیسے کی کمی سے 274.48 روپے کی سطح پر بھی آگئے تھے لیکن ڈالر کی بڑھتی ہوئی طلب کے سبب ڈالر نے یوٹرن لیتے ہوئے اڑان بھرنا شروع کردی۔
ایک موقع پر ڈالر کی انٹربینک قیمت 276.40 روپے کی سطح پر آگئی تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 99 پیسے کے اضافے سے 276.28 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 3 روپے کی کمی سے 280 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان پر اگلے بارہ ماہ میں 21 ارب ڈالر سے زائد کی غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیوں کے دباؤ، ڈالر سپلائی محدود ہونے اور معیشت میں ڈیمانڈ زائد ہونے جیسے عوامل منگل کو روپے کی قدر پر اثرانداز رہے اور ڈالر کی ایک بار پھر پیش قدمی جاری رہی۔
ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی سطح کے مزاکرات جاری ہیں اور قرض پروگرام کی ممکنہ بحالی کی صورت میں امکان ہے کہ دوست ممالک سے حاصل کیے جانے والے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ ممکن ہو جو روپیہ کو قدر استحکام بخش سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ قرض پروگرام بحال ہونے کی صورت میں ڈالر کے شرح مبادلہ کی ایڈجسٹمنٹ ہوگی جس کی وجہ سے ایکسپورٹرز نے اپنی زرمبادلہ میں موصول ہونے والی برآمدی آمدنی کی ترسیلات مارکیٹ میں کیش کرارہے ہیں اور مارکیٹ میں وقفے وقفے سے ڈالر اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔