- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کر دئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی
کراچی: انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی جبکہ ڈالر کے اوپن ریٹ گھٹ کر 280 روپے کی سطح پر آگئے۔
حکومت کی جانب سے 180 ارب روپے کے ٹیکسز عائد کرنے سمیت آئی ایم ایف کی تمام شرائط تسلیم کیے جانے سے کاروباری دورانیے کی ابتدا میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ ایک موقع پر 81 پیسے کی کمی سے 274.48 روپے کی سطح پر بھی آگئے تھے لیکن ڈالر کی بڑھتی ہوئی طلب کے سبب ڈالر نے یوٹرن لیتے ہوئے اڑان بھرنا شروع کردی۔
ایک موقع پر ڈالر کی انٹربینک قیمت 276.40 روپے کی سطح پر آگئی تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 99 پیسے کے اضافے سے 276.28 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 3 روپے کی کمی سے 280 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان پر اگلے بارہ ماہ میں 21 ارب ڈالر سے زائد کی غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیوں کے دباؤ، ڈالر سپلائی محدود ہونے اور معیشت میں ڈیمانڈ زائد ہونے جیسے عوامل منگل کو روپے کی قدر پر اثرانداز رہے اور ڈالر کی ایک بار پھر پیش قدمی جاری رہی۔
ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی سطح کے مزاکرات جاری ہیں اور قرض پروگرام کی ممکنہ بحالی کی صورت میں امکان ہے کہ دوست ممالک سے حاصل کیے جانے والے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ ممکن ہو جو روپیہ کو قدر استحکام بخش سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ قرض پروگرام بحال ہونے کی صورت میں ڈالر کے شرح مبادلہ کی ایڈجسٹمنٹ ہوگی جس کی وجہ سے ایکسپورٹرز نے اپنی زرمبادلہ میں موصول ہونے والی برآمدی آمدنی کی ترسیلات مارکیٹ میں کیش کرارہے ہیں اور مارکیٹ میں وقفے وقفے سے ڈالر اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔