ورلڈ کپ ٹاس کا میچ پر اثر کم کرنے کی کوشش ہونے لگی
پچ پر گھاس، بڑی باؤنڈریز کی تجاویز، آئی سی سی نے کیوریٹرز کو آگاہ کر دیا
پچ پر گھاس اور بڑی باؤنڈریز کو سامنے رکھتے ہوئے ورلڈ کپ میں ٹاس کا میچ پر اثر کم کرنے کیلیے آئی سی سی نے اقدامات کر لیے، تمام وینیوز کے کیوریٹرز کو پروٹوکول جاری کر دیا گیا، میگا ایونٹ میں سیمرز کی اہمیت بڑھ جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں آئندہ ماہ شیڈول ون ڈے ورلڈ کپ میں اوس اہم کردار ادا کرنے والی ہے، اس سے نمٹنے کیلیے آئی سی سی نے بھی حکمت عملی تیار کرلی، اس سلسلے میں تمام میزبان وینیوز کے کیوریٹرز کو پروٹوکول جاری کر دیا گیا تاکہ میچز میں ٹاس کے کردار کو کم سے کم کیا جاسکے۔
بھارتی کنڈیشنز زیادہ تر اسپنرز کیلیے موزوں ہوتی ہیں تاہم آئی سی سی نے کیوریٹرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ پچ پر جتنی ممکن ہو گھاس چھوڑ دیں تاکہ سیمرز کو بھی مدد مل سکے، اس صورت میں ٹیمیں اپنی الیون میں زیادہ پیسرز شامل کریں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت میں ناردرن، ویسٹرن اور ایسٹرن اسٹیٹس میں سال کے اس عرصے میں بہت زیادہ اوس پڑتی ہے، چنئی اور بنگلور میں میچز کے دوران بارش بھی ہوسکتی ہے، میچ کے نتیجے میں ٹاس کے کردار کو کم سے کم کرنے کی کوشش ہوگی، اوس کا زیادہ تر اسپنرز کی پرفارمنس پر اثر پڑتا ہے، پچ پر زیادہ گھاس سے ٹیمیں اسپنرز پر بہت زیادہ انحصار نہیں کریں گی، ویسے بھی ون ڈے میں دلچسپی کیلیے بہت بڑے مجموعوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔ گیند اور بیٹ میں توازن کیلیے ایک تجویز باؤنڈریز کو بڑا کرنے کی بھی ہے.
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی انٹرنیشنل میچ کے دوران باؤنڈریز کا کم سے کم سائز 65 میٹرز اور زیادہ سے زیادہ 85 میٹرز ہوتا ہے، بھارت میں پرانے سینٹرز کی باؤنڈریز کا سائز 70 سے 75 میٹر ہے، اس لیے یہ تجویز زیرغور ہے کہ باؤنڈریز کا سائز 70 میٹر سے زائد ہونا چاہیے، یاد رہے کہ بھارت اپنے زیادہ تر میچز ٹرننگ ٹریکس پر کھیلے گا، چنئی میں 8 اکتوبر کو آسٹریلیا کے خلاف مقابلے میں اوس کا خطرہ نہیں البتہ انگلینڈ کے خلاف 29 اکتوبر کو لکھنؤ میں میچ کیوریٹرز کیلیے چیلنجنگ ثابت ہوگا۔