نگراں وزیراعلیٰ کی یقین دہانی پر جامعہ کراچی کے اساتذہ کی ہڑتال ختم
اساتذہ تعلیمی سرگرمیاں شروع کریں، ہم خود انکے مسائل حل کرینگے، جسٹس (ر) مقبول باقر
نگراں وزیراعلیٰ سندھ کی مداخلت پر جامعہ کراچی کے اساتذہ نے دس روز سے جاری ہڑتال ختم کردی۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیرصدارت یونیورسٹی اینڈ بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں نگراں وزیراعلیٰ کو چیئرمین ایچ ای سی طارق رفیع نے ہائیر ایجوکیشن سندھ پر بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم خود اساتذہ کے مسائل حل کریں گے اور ساتھ ہی تمام سرکاری یونیورسٹیز کا آڈٹ کرنے کی بھی ہدایت کردی۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا کہ ہماری جامعات میں تحقیق کا کام تسلی بخش نہیں، دنیا تحقیق کر کے کہاں سے کہاں پہنچ گئی مگر ہم ابھی تک یونیورسٹیز ٹھیک کر رہے ہیں۔ جو تحقیق ہو رہی ہے اس کے معیار پر سوالات ہوتے ہیں۔ پی ایچ ڈی پروگرام کو بہت بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا کہ یونیورسٹیز کی سینیٹ کا اجلاس نہیں ہوتا، یونیورسٹیز اپنا سینیٹ کا اجلاس کرائیں۔ نگراں وزیراعلیٰ نے تمام سرکاری یونیورسٹیز کو پنشن فنڈ قائم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پینشن فنڈ نہ ہونے کی وجہ سے آج کراچی یونیورسٹی کے ریٹائرڈ ملازمین پریشان ہیں۔
انجمن اساتذہ کی صدر ڈاکٹر صالحہ رحمان نے بتایا کہ ہم نے آج جامعہ کراچی کا احتجاج ختم کردیا ہے۔ سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن اپنی گرانٹ جلد ریلیز کردے گا۔ دس دنوں میں بلزکی ادائیگی کردی جائے گی جبکہ سلیکشن بورڈ بھی دوبارہ ہونگے۔ نگران وزیراعلیٰ سندھ نے اسپیشل گرانٹس ریلیز کرنے کی یقین دہانی بھی کرادی ہے۔
ڈاکٹر صالحہ رحمان کا کہنا تھا کہ سنڈیکیٹ میں ایڈہاک میں انکریمنٹ میں اضافہ شامل کرایا جائے گا، سنڈیکیٹ کے اور سینیٹ کے اجلاس کیلئے بھی جلد اعلان کیا جائے گا اور جامعہ کے مالی معاملات کی تھرڈ پارٹی کے ذریعے انکوائری کرائی جائے گی۔
اجلاس میں سیکریٹری بورڈ و جامعات نور احمد سموں، سندھ ایچ ای سی چیئرمین ڈاکٹر طارق رفیع، شیخ الجامعہ ڈاکٹر خالد محمود عراقی، انجمن اساتذہ کی صدر ڈاکٹر صالحہ رحمان نے شرکت کی۔