کریک ڈاؤن کے اثرات ڈالر کی قدر میں مسلسل 20 ویں روز کمی
مزید کمی کے بعد انٹر بینک ریٹ 285.72 اور اوپن ریٹ 286 روپے کی سطح پر آگئے
انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے پر ڈالر کی قدر میں مزید کمی آگئی۔
خفیہ اداروں کی جانب سے ڈالر کے ذخیرہ اندوزوں کے گھروں پر چھاپوں کی اطلاعات کے باعث منگل کو 20 ویں روز بھی ڈالر بیک فٹ پر رہا۔ ڈالر کے انٹربینک ریٹ 286 روپے سے نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ گھٹ کر 286 روپے کی سطح پر آگیا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر ایک روپے 23 پیسے کی کمی سے 285 روپے 53 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن وقفے وقفے سے درآمدی نوعیت کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ ایک روپے 4 پیسے کی کمی سے 285 روپے 72 پیسے کی سطح پر بند ہوئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 50 پیسے کی کمی سے 286 روپے روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
گھروں پر ڈالر ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی وجہ سے مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی بڑھ گئی ہے اور ایکس چینج کمپنیاں خریدے گئے ڈالرز انٹربینک مارکیٹ میں یومیہ بنیادوں پر سرینڈر کررہی ہیں جس سے ڈالر کا انٹربینک ریٹ یومیہ بنیادوں پر تنزلی سے دوچار ہے۔
ایکس چینج کمپنیوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ اگر ریگولیٹر ڈالر کی خریداری سرگرمیاں نہ کرتا تو آج ڈالر 250 یا 260 روپے کی سطح پر آچکا ہوتا۔ ذرائع کے مطابق ٹیکسٹائل سمیت دیگر برآمدی شعبوں کی وسیع پیمانے پر ذرمبادلہ میں موصولہ برآمدی ترسیلات کی فروخت اور درآمدی شعبوں کی ڈیمانڈ گھٹنے سے ڈالر کی سپلائی بڑھ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ہنڈی میں ملوث امپورٹڈ کار ڈیلرز، سونے کے تاجروں سمیت دیگر مشکوک شعبوں کے خلاف تسلسل سے کریک ڈاون ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا کررہا ہے، جس کے نتیجے میں یکم ستمبر سے اب تک ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں مجموعی طور پر 19 روپے 74 پیسے کی کمی واقع ہوئی جبکہ اوپن ریٹ میں مجموعی طور پر 42 روپے کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔