- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- ملکی معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
- شہباز شریف اور بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، فضل الرحمان
- بھارتی وزیر خارجہ امیت شاہ ہیلی کاپٹر حادثے میں بال بال بچ گئے
- مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود بائیس فیصد کی سطح پر برقرار
- خیبر پختون خوا میں بارشوں سے تین روز کے دوران 10 افراد جاں بحق
- انوکھا انداز؛ نیوزی لینڈ ٹی-20 ٹیم کا اعلان 2 بچوں نے کیا
- علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث چار مجرموں کو عمر قید کا حکم
- تحریک انصاف کے بیک ڈور کسی سے مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر
پنجاب، ماں کے ساتھ بے گناہ بچی کو حوالات میں بند کرنے پر افسر سمیت 2 اہلکار معطل
لاہور: پنجاب کے دارالحکومت میں پولیس کی جانب سے دھمکیاں دینے کے کیس میں ماں کے ساتھ کمسن بے گناہ بچی کو حوالات میں بند کرنے پر ڈیوٹی افسر اور ہیڈ محرر کو معطل کر کے ایس ایچ او کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
لاہور میں وویمن انویسٹی گیشن پولیس نے 2021 میں درج 506 کے مقدمے میں خاتون اور بچی کو حراست میں لے کر حوالات میں بند کردیا تھا۔ خاتون کے خلاف تھانہ وحدت روڈ میں مقدمہ درج ہوا جس میں خاتون عارفہ پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے شہری کو دھمکیاں دیں۔ پولیس نے دو سال بعد اچانک خاتون کے گھر پر چھاپہ مار کر ماں کے ساتھ کمسن بچی کو بھی گرفتار کرلیا۔
بعد ازاں پولیس کی جانب سے خاتون کا ویڈیو پیغام جاری کیا گیا اور بتایا گیا کہ خاتون مقدمے میں مطلوب اشتہاری ہیں۔ ملزمہ عارفہ نبیل کوتھانہ وحدت کالونی کے مقدمہ نمبر 133/21 میں وویمن پولیس اسٹیشن آپریشن ونگ نے گرفتار کیا۔
ملزمہ نے بتایا کہ گرفتاری کے وقت گھر میں بچی کی دیکھ بھال کیلئے کوئی بھی ذمہ دار فرد میسر نہ تھا، والدہ کی درخواست پر مجبوراََ پولیس بچی کو بھی تھانے لے لائی۔ بچی کے رونے اور مشتعل ہونے پر ہمدردی کے طور پر بچی کو حوالات میں ماں سے ملوایا گیا۔ بعد ازاں بچی کو تھانے آنے والے رشتے داروں کے حوالے کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کی خبر پر ایکشن
ایکسپریس نیوز کی خبر پر ڈی آئی جی آپریشنز علی ناصر رضوی نے نوٹس لیا اور وہ خود تھانہ وویمن لٹن روڈ پہنچے جہاں انہوں نے بچی حورین کو تحائف پیش کیے۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ ایس ایچ او تھانہ ویمین کو شوکاز اور ڈیوٹی افسر اور محرر کو معطل کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حورین فاطمہ کو والدہ سے حوالات کے باہر ملاقات کروانی چاہیے تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔