میانداد کو تھپڑ مارنے کا الزام راشد لطیف نے صحافی کو ایک ارب ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا
جاوید بھائی کا احترام والد کی طرح کرتا ہوں، میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا ہے اور تھپڑ نہیں مارا، راشد لطیف
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے دور کے عظیم کر کٹر اور سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میانداد کو کبھی تھپڑ نہیں مارا اور نہ ہی ان کے سامنے کبھی آواز بلند کی۔
صحافی کی جانب سے عائد کیے گئے الزام پر راشد لطیف نے سوشل میڈیا پر اپنا تفصیلی بیان اور ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس 'پی جے میر' کو بھیجنے کا اعلان کیا۔
سوشل میڈیا پر وضاحتی بیان میں راشد لطیف کا کہنا تھا کہ 'جاوید بھائی نہ صرف کرکٹ کے لیجنڈ ہیں بلکہ وہ پاکستان کے قومی ہیرو اور قابل احترام ہیں۔ مجھے ان کی کپتانی میں پاکستان کے لیے ڈیبیو کرنے کا اعزاز حاصل ہوا'۔
انہوں نے کہا کہ جاوید میدانداد کرکٹ کا ادارہ ہیں اور میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ میں ان کو والد جتنی عزت دیتا ہوں ۔
راشد لطیف کا کہنا ہے کہ پی جے میر نے ایک ٹی وی پروگرام میں مجھ پربے بنیاد الزام لگایا ہے کہ میں نے 1993 میں جاوید میانداد کو تھپڑ مارا تھا۔ یہ انتہائی غلط بات ہے۔
سابق کپتان نے بتایا کہ میں نے اس حوالے سے اپنے قانونی مشیر کے ذریعے پی جے میر کو قانونی نوٹس بھجوادیا ہے۔ پی جے میر میرے اور جاوید میاں داد کے بارے میں کیے جانے والے فضول تبصروں سے متعلق چودہ روز میں غیر مشروط معافی مانگیں یا عدالتی کارروائی بھگتنے کے لیے تیار ہوجائیں۔
واضح رہے کہ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صحافی پی جے میر نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈریسنگ روم میں جھگڑے کے بعد راشد لطیف نے جاوید میانداد کو تھپڑ مار دیا تھا، جب میں وہاں پہنچا تو جاوید بھائی باہر بیٹھے ہوئے تھے جس پر مجھے بہت افسوس ہوا تھا۔