پاکستان میں کم ازکم چار ہزار سینما گھر ہونے چاہئیں نگراں وفاقی وزیر ثقافت
سینما صرف تفریح نہیں ہے بلکہ ایسی طاقت ہے جس کے ذریعے معاشرے کو فنکار ایک پیغام دے سکتے ہیں، جمال شاہ
نگراں وفاقی وزیر ثقافت جمال شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں کم ازکم 4 ہزار سینما گھر ہونے چاہئیں اور موجودہ سینما ہاوسز تک عام آدمی کی رسائی نہیں ہے۔
نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس (ناپا) کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں جمال شاہ کا کہنا تھا کہ مسلسل زبوں حالی کے بعد اب ملک بھرمیں سینما گھروں کی تعداد صرف 150 رہ گئی۔
انہوں نے کہا کہ سینما صرف تفریح نہیں ہے بلکہ ایسی طاقت ہے جس کے ذریعے معاشرے کو فنکار ایک پیغام دے سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فردوس جمال سمیت دیگر کچھ علیل فنکاروں کے لیے حکومتی سطح پر کاوشیں کی گئی ہیں مگر وہ اس حکومتی وظیفے کو ٹھیک نہیں سمجھتے اور ان کے خیال میں فن کی خدمت کرنے والے افراد کے لیے ایسا کوئی طریقہ وضع ہونا چاہیے جو انھیں باعزت روزگار کی شکل میں ملتا رہے۔
جمال شاہ کا کہنا تھا کہ ثقافتی ورثے کا درجہ رکھنے والی عمارتوں کے تحفظ کے لیے مل کر کوششیں کرنا ہوں گی۔
قبل ازیں نگراں وفاقی وزیر نے بانی پاکستان کے مزار پر حاضری دی اور کہا کہ قائد کی جدوجہد کی شناخت کروانا ہمارا فرض ہے۔