ایم کیو ایم نے حلقہ بندیاں مسترد کر دیں عدالت سے رجوع کرنیکا اعلان

حلقہ بندیوں میں جانبدارانہ کردار ادا کیا جارہا ہے، سندھودیش نہیں بننے دینگے، خالد مقبول


Staff Reporter December 02, 2023
13حلقوں پر اعتراضات داخل کرائے تھے، لیکن صوبائی کمشنر اعجاز چوہان کے بیان کے بعد شک وشہبات پیدا ہوگئے ہیں، مصطفی کمال ۔ فوٹو : فائل

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالدمقبول صدیقی نے کہاکہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کومسترد کرتے ہیں، ان فیصلوں کے خلاف عدالت سے رجوع کر یں گے۔

الیکشن کمیشن میں سیاسی کارکنان بھرتی کیے ہو ئے ہیں، ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ایم کیوایم کے ہوتے ہوئے سندھودیش نہیں بن سکتا، ان خیالات کا اظہار انھوں نے جلسہ گاہ منگل بازار گراؤنڈ میں کیا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پریس بریفنگ کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان ہماری رگوں میں خون بن کر دوڑتا ہے، عوام مایوسی کی انتہا پر تھے کہ وہ ووٹ کسی کو بھی دیں، مگر مینڈیٹ کے بجائے پالیسی اصل فیصلہ کیا کرتی تھی۔

ہماری آپ سے بار بار ملاقات انتخابی کے بجائے نظریاتی و تنظیمی ہے، آج ہمیں پھر یہ محسوس ہورہا ہے کہ حلقہ بندیوں میں پھر جانبدارانہ کردار ادا کیا جارہا ہے،الیکشن کمیشن کی ذمہ داری صاف شفاف الیکشن کروانا ہے،اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری پری اور پوسٹ پول دھاندلی کو روکنا ہے، اگر الیکشن کمیشن کا ادارہ ہی زبان و علاقے کی بنیاد پر زیادتیوں کا مرتکب ہوگا تو صاف و شفاف الیکشن کیسے ہونگے؟

ہم چیف الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ ان تمام زیادتیوں کو دیکھیں، سندھ کی نگران حکومت بھی جانبدارانہ کردار ادا کر رہی ہے، انتخابات سے پہلے تمام حلقہ بندیوں کو درست کیا جانا ضروری ہے، ہم اس حوالے سے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے، کل ہونے والا جلسہ صرف گلشن اقبال کا جلسہ ہوگا۔

ہم نے جلسوں کے ذریعہ اپنے ووٹرز دکھانے شروع کر دیے ہیں، سینیئر ڈپٹی کنوینر مصطفی کمال نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ 13 حلقوں پر اعتراضات داخل کرایا تھا، جس پر ہمیں اعتماد حاصل تھا لیکن اعجاز چوہان صوبائی کمشنر کے بیان کے بعد شک وشہبات پیدا ہوگئے ہیں، اعجاز چوہان پاکستان پیپلز پارٹی کاسر گرم کارکن ہے۔

اندرون سندھ میں مردم شماری میں دھاندلی کردی گئی ہے، الیکشن دھاندلی شدہ ہونے جارہے ہیں، نام نہاد لوگ چاہ رہے ہیں کہ ہم الیکشن میں حصہ نہ لیں لیکن ہم کسی بھی صورت میں الیکشن کا بائیکاٹ یا الیکشن سے دستبردار نہیں ہونگے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں