مسلم لیگ (ن) نے الیکشن کمشنر سندھ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے حلقہ بندیوں کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا۔
اس بات کا اعلان مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر بشیر میمن، لیگی رہنمائوں کھیل داس کوہستانی ، نہال ہاشمی، قادر بخش کلمتی اور سلمان خان نے پیر کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
رہنماؤں نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن سندھ میں حالیہ حلقہ بندیوں کو مسترد کرتی ہے اور ہم اس کے خلاف عدالت جائیں گے، ہم صوبائی الیکشن کمشنر پر عدم اعتماد کرتے ہیں، چیف الیکشن کمشنر اس صورتحال کا نوٹس لیں۔
بشیر میمن نے کہا کہ سندھ میں غلط حلقہ بندیاں کی گئیں، نوشہرو فیروز کو بھی توڑا گیا اور چار تعلقوں کو ملا کر ایک حلقہ بنایا گیا، ایسا ہے جیسے فرمائش پر حلقہ بنایا گیا ہے۔لاڑکانہ میں بھی ایسا کیا ہے۔ہم صوبائی الیکشن کمشنر پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔جس نے بھی ایسا کیا ہے اس کو سزا ملی چاہیے۔ہم عدالتوں میں جائیں گے اور ہمیں عدالتوں سے انصاف ملے گا۔
بشیر میمن نے کہا کہ یہ سب کچھ کس کی سفارش پر ہورہا ہے؟ مقبول باقر انصاف پسند ہیں خدا کا واسطہ ہے ہماری درخواست سنیں، میرے اوپر کوئی الزام نہیں ہے، سعید غنی پیپلز پارٹی کے ورکر ہیں مجھے صرف یہ بتا دیں میں نے کس کو دھمکیاں دی ہیں؟
قادر بخش کلمتی نے کہا کہ حلقہ بندیوں میں ملیر میں آبادی کا خیال نہیں رکھا گیا،ایک یوسی کو اٹھا کر دوسری یوسی میں شامل کردیا گیا اپنی من مانی کی گئی، کلاک وائز حلقہ بندیوں کی بھی دھجیاں اڑائی گئیں، پیپلز پارٹی کے تمام فرمائشی پروگرام کو پورا کیا گیا ہے پیپلز پارٹی کی کارکردگی سڑے ہوئے کیک کی طرح ہے اس میں آنے والے دن تبدیلی کے ہیں۔
نہال ہاشمی نے کہا کہ حلقہ بندیوں کی دھجیاں اڑا دی گئی ہیں، پری پول دھاندلی شروع ہوچکی ہے، پیپلز پارٹی نے سرکاری ملازمین کے ساتھ مل کر پری پول دھاندلی کا سلسلہ شروع کردیا ہے ہم چند روز میں عدالت میں جائیں گے۔