سائنس دانوں نے اڑنے والا سکّہ بنا لیا
سکّے میں موجود موٹر مخصوص ڈیزائن کردہ بیس کیساتھ مقناطیسی فیلڈ بناتی ہے جس کے سبب یہ سکّہ ہوا میں تیرتا ہے
پولینڈ کی ایک سکّہ بنانے والی کمپنی نے کیمرون میں استعمال کیے جانے کے لیے دنیا کا پہلا اندھیرے میں چمکنے اور اڑنے والا سکّہ بنا لیا۔ مِنٹ آف پولینڈ کی جانب سے بنایا گیا یہ سکّہ 198 گرام چاندی سے بنایا گیا ہے۔
ایم پی-1766 نامی اس سکّے میں ایک موٹر پوشیدہ ہے جو مخصوص ڈیزائن کردہ بیس کے ساتھ مقناطیسی فیلڈ بناتی ہے جس کے سبب یہ سکّہ ہوا میں تیرتا ہے۔
ادارے کے تکنیکی اور پیداواری منصوبہ بندی کے شعبہ کے ڈائریکٹر لوکز کاردا کے مطابق سکّے کی چمک ایک چمکیلے پینٹ کی وجہ سے آیا جس کو الٹرا وائلٹ روشنی کی واجہ سے سخت کیا گیا تھا۔
بینک آف کیمرون کے آرڈر پر بنائے گئے اس زبردست سکّے کی مالیت 1766 کیمرونی فرانک (2.90 ڈالر) ہے۔ لیکن منٹ آف پولینڈ کے مطابق اس کی حقیقی مالیت تعین کردہ مالیت سے زیادہ ہے۔
لوکز کاردا نے بتایا کہ ادارہ سکّے بنا کر چلانے کا اختیار نہیں رکھتا کیوں کہ کرنسی جاری کرنے کا اختیار صرف مرکزی بینک کے پاس ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سکّہ ادارے سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی محنت کا نتیجہ ہے، جنہوں نے اپنے تخلیقی خیالات کو عملی جامہ پہنایا ہے۔
واضح رہے منٹ آف پولینڈ دنیا کی وہ واحد پرائیوٹ کمپنی نے جو کرنسی سکّے بناتی ہے۔