کامران ٹیسوری وعدہ معاف گواہ بن جائیں حافظ نعیم کا آڈیو لیکس پر ردعمل
اب الیکشن کمیشن کے پاس کوئی جواز نہیں رہا، فوری درست نتائج کا اعلان کرے، امیر جماعت اسلامی کراچی
امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور مصطفیٰ کمال کی آڈیو لیکس پر ردعمل سامنے آگیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری انتخابات میں کی جانے والی بے ضابطگی اور جعلی مینڈیٹ کے حوالے سے اصل حقائق قوم کے سامنے پیش کریں، وعدہ معاف گواہ بن جائیں اور بتادیں کہ کس طرح مسترد شدہ پارٹی کو عوام پر مسلط کیا گیا ہے یہ جمہوریت کے لیے اچھا ہوگا اور آئندہ ملک میں جمہوریت کو پامال نہیں کیا جاسکے گا۔
مزید پڑھیں: حکومت میں شامل ہوگئے تو حشر اور برا ہونے والا ہے، گورنر سندھ کی آڈیو لیک
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ گورنر سندھ کی گفتگو پوری قوم کے سامنے آگئی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ملک میں 200 فیصد جعلی مینڈیٹ والے مسلط ہیں۔ مصطفیٰ کمال اور گورنر سندھ کے اعترافات کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس کوئی جواز نہیں رہا، الیکشن کمیشن فوری طور پر فارم 47 کے جعلی نتائج کو کالعدم قراردے کر فارم 45 کے مطابق درست نتائج کا اعلان کرے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت پورے ملک میں انتخابات ہوئے 8 فروری کو جس کے نتائج 9 اور 10 فروری کو جعلی فارم 47 کے مطابق سنائے گئے۔ کراچی میں ووٹ صرف جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو ہی ملا ہے۔ ایم کیو ایم جیسی مسترد شدہ پارٹی کو جعلی فارم 47 کے نتائج کے مطابق کراچی کے عوام پر مسلط کیا گیا۔
مزید پڑھیں: ''ایم کیو ایم کا مینڈیٹ 100 فیصد جعلی ہے'' مصطفیٰ کمال کی آڈیو لیک ہوگئی
حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی کا شروع دن سے ہی یہی موقف ہے کہ فارم 45 کے نتائج کے مطابق ایم کیو ایم نے کراچی کی کوئی ایک نشست بھی نہیں جیتی۔ کراچی میں ساڑھے پانچ ہزار پولنگ اسٹیشنز اور 19 ہزار پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے لیکن حقیقی طور پر ایم کیو ایم کسی ایک جگہ سے بھی نہیں جیت سکی۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل ہی ایم کیو ایم کو بیلٹ پیپرز کی بکس فراہم کردی گئیں تھیں اس دھاندلی کے باوجود بھی جب ایم کیو ایم ناکام ہوگئی تو اسے جعلی فارم 47 کے مطابق جتوادیا گیا۔ کراچی کے عوام، ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کی بھی توہین ہے کہ مسترد شدہ پارٹیوں کو پھر سے زبردستی مسلط کیا گیا ہے۔