اسرائیل کی رفح میں رہائشی عمارتوں پر بمباری 6 بچوں سمیت 25 فلسطینی شہید

عمارتوں کے ملبے تلے اب بھی درجن سے زائد فلسطینی خواتین اور بچے دبے ہوئے ہیں


March 03, 2024
عمارتوں کے ملبے تلے اب بھی درجن سے زائد فلسطینی خواتین اور بچے دبے ہوئے ہیں

اسرائیل نے عالمی قوتوں کے متنبہ کرنے کے باوجود رفح پر حملے شروع کردیئے اور 2 مختلف علاقوں کی رہائشی عمارتوں کو بمباری میں تباہ کردیا جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 25 فلسطینی شہید ہوگئے جن میں 6 بچے بھی شامل ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی رفح کے دو مختلف علاقوں پر کی گئی وحشیانہ بمباری میں تباہ ہونے والی دونوں عمارتوں میں درجن سے زائد افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

دونوں عمارتوں کی ملکیت کے حوالے سے تاحال کوئی معلومات حاصل نہیں ہوسکیں تاہم اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ عمارتیں حماس کے اُن جنگجوؤں کے زیر استعمال تھیں جنھوں نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔

ادھر فلسطین اتھارٹی کی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان عمارتوں میں فلسطینی پناہ گزین خاندان مقیم تھے جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ 60 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں