اللہ والا ٹاؤن کورنگی میں سعد بن معاذ مسجد کے قریب فائرنگ سے نوجوان جاں بحق ہوگیا۔
شہر قائد میں بے رحم ڈاکوؤں کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکت کا معاملہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ رواں برس اب تک ڈاکوؤں کے ہاتھوں مارے گئے افراد کی تعداد 34 ہو گئی۔ تازہ واقعے میں کورنگی کے علاقے اللہ والا ٹاؤن میں سعد بن معاذ مسجد کے قریب فائرنگ سے نجی یونیورسٹی کا طالب علم جاں بحق ہوگیا، جس کی لاش جناح اسپتال منتقل کی گئی، جہاں اس کی شناخت 22 سالہ محمد لاریب کے نام سے ہوئی۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر پیش آیا ، اس حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہے۔ مقتول کے دوست کے مطابق محمد لاریب نجی یونیورسٹی کا طالب علم اور چار بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا۔ محمد لاریب کے ڈی اے ایمپلائز ہاؤسنگ سوسائٹی اللہ والا ٹاؤن کورنگی کا رہائشی تھا ۔ واقعے کے وقت باڈی بلڈنگ جم جانے کے لیے دوست کے گھر گیا تھا۔
گھر سے جانے کے بعد موٹرسائیکل سوار ڈاکوؤں نے لوٹ مار کی واردات کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کردی، جس میں محمد لاریب کے چہرے پر بائیں آنکھ کے قریب ایک گولی لگی جو باہر نہیں نکلی۔ پولیس کے مطابق مقتول کے پاس سے اس کا موبائل فون نہیں ملا، شبہ ہے کہ ڈاکو لوٹا ہوا سامان لے گئے۔ مقتول لاریب کے بھائی شاہ زیب نے پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کر دیا ۔ انہوں نےکہا کہ تدفین کے بعد مقدمہ درج کرایا جائے گا۔
مقتول کے والد محمد حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرا بیٹا گھر سے جم جانے کے لیے نکلا تھا۔ لاریب بیسک اکاؤنٹنگ پر ایک کتاب بھی لکھ رہا تھا۔ ملزمان نے مقتول سے موبائل فون چھیننے کی کوشش کی۔ موبائل فون میں لاریب کی کتاب کا ڈیٹا تھا جس کی وجہ سے اس نے مزاحمت کی۔ لاریب کی منگنی ہوچکی تھی اور اگلے سال شادی تھی۔