دوسرے شخص کا شناختی کارڈ 35 سال تک استعمال کرنے والا شہری گرفتار
شہری 35 سال تک جرائم انجام دیتا رہا اور اصل شہری کو گرفتار کرواکر نفسیاتی اسپتال میں داخل کرادیا
ایک امریکی شہری کو دوسرے شخص کا شناختی کارڈ چرانے اور اس کے نام پر 35 سال تک جرائم کرنے پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئیووا کے ایک 58 سالہ شہری دوسرے شخص کی شناخت پر 35 سال تک جرائم انجام دیتا رہا اور اصل شہری کو گرفتار کرواکر نفسیاتی اسپتال میں داخل کرادیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئیووا کے ایک اسپتال کا سابق ملازم کو دوسرے شخص کی شناخت چرانے اور اسے گزشتہ 35 سال سے استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے جس نے اصل شناخت والے شہری کو گرفتار کرواکر نفسیاتی اسپتال تک پہنچا دیا۔
58 سالہ میتھیو ڈیوڈ کیرنز نے اپنے اعتراف میں کہا کہ اس نے کسی دوسرے شخص کی شناخت چرائی اور اسے پچھلے 35 سالوں سے استعمال کرتے آرہا ہے۔
گرفتاری کے وقت میتھیو اپنے سابق اسپتال میں ہی ولیم ڈونلڈ ووڈز کے نام سے کام کررہے تھے۔ اگرچہ یہ واضح نہیں ہے کہ میتھیو ولیم کی زندگی کے ہر پہلو میں اس کی شناخت کو کیسے استعمال کرنے میں کامیاب رہے تاہم عدالتی دستاویزات سے معلوم ہوا کہ انہوں نے 1990 میں ولیم کے نام اور سالگرہ کے دن کے ساتھ ایک جعلی کولوراڈو شناختی کارڈ بنوانے کا فراڈ کیا۔
علاوہ ازیں انہوں نے 1991 میں ولیم کے نام سے ہی ایک گاڑی بھی خریدی اور یہاں تک کہ انہوں نے 1994 میں ایک عورت سے ولیم بن کر شادی بھی کی۔ خاتون سے پیدا ہونے والے بچے کو میتھیو نے ولیم کا نام بھی دیا۔