شہر قائد میں محسود قبائل کا جرگہ منعقد ہوا جس میں اسٹریٹ کرائمز میں ملوث برادری کے افراد کے جنازے کے بائیکاٹ اور اپنے قبرستان میں تدفین پر پابندی کی تجویز سامنے آئی ہے۔
شہر میں بڑھتی ہوئی ڈکیتیوں اور منشیات فروشی کے معاملے پر محسود قبائل کا جرگہ منعقد ہوا، جس میں اپنی برادری کے اسٹریٹ کرائم میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے لیے تجاویز سامنے آگئیں۔
منگھوپیر سلطان آباد کے علاقے میں منعقد ہونے والے محسود قبائل کے جرگے کی تصویر اور ترجمان کا ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، جرگے میں کہا گیا کہ محسود برادری سے تعلق رکھنے والا کوئی شخص اگرڈکیتیوں اور منشیات فروشی میں ملوث پایا گیا تو اس کی کسی بھی پلیٹ فارم پر حمایت نہیں کی جائے گی۔
جرگے میں سامنے آنے والی تجاویز کو شہریوں کی جانب سے سراہا جا رہا ہے۔ ترجمان جرگہ مفتی خالد کے ویڈیو بیان کے مطابق یہ تجویز سامنے آئی کہ محسود قبائل کا کوئی شخص ڈکیتی میں ملوث ہوا تو اسے چھڑانے تھانے یا عدالت نہ جایا جائے۔
اس کے علاوہ یہ بھی تجویز کیا گیا کہ ہمارا کوئی فرد ڈکیتی میں ملوث ہوا تو اس کے جنازے کا بائیکاٹ کیا جائے اور اپنے قبرستان میں تدفین کی اجازت بھی نہ دی جائے۔ جرگے میں ڈکیتیوں اور منشیات فروشی میں ملوث افراد کے گھر والوں کا سوشل بائیکاٹ کرنے کی بھی تجویز سامنے آئی۔
بتایا گیا ہے کہ جرگے میں سامنے آنے والی ان تجاویز کا محسود قبائل کی ذیلی شاخوں کی 12 رُکنی با اختیار کمیٹی جائزہ لے گی۔ جرگے کے فیصلے کی روشنی میں باقاعدہ تحریری شکل میں نکات سامنے لائے جائیں گے۔