توہین قرآن کیس میں ملزم کو عمر قید کی سزا مقدمہ بیوی نے درج کرایا تھا
پولیس کے مطابق توہینِ قرآن کا واقعہ فروری 2022 کو پیش آیا تھا
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وسطی ذبیحہ خٹک نے توہین قرآن کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو عمر قید بامشقت کی سزا سنا دی۔
عدالت نے ملزم زعیم عمران کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سنا دیا، استغاثہ جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم کو دفعہ 295 بی کے تحت سنائی گئی، ملزم نے نا صرف قانون کی خلاف ورزی کی بلکہ گناہ کا بھی مرتکب ہوا۔ ملزم نے ایسے اقدام سے معاشرے کے احساسات کو ٹھیس پہنچائی ہے، جو ملزم نے اپنے موقف میں دعویٰ کیا تھا وہ اسے ثابت نا کرسکا۔ ملزم نہیں بتا سکا کہ اگر اس نے بے حرمتی نہیں کی تو کس نے کی۔
پراسیکیوٹر حنا ناز نے موقف اپنایا تھا کہ ملزم کے خلاف اس کی بیوی نے مقدمہ درج کروایا تھا، بیوی کے موبائل استعمال کرنے پر شوہر نے مدعيہ پر الزام لگایا۔ ملزم نے کہا کہ تم قرآن پر حلف لو کہ تم کسی اور سے رابطے میں نہیں، قرآن پر حلف اٹھایا تو شوہر نے پھر بھی یقین نہیں کیا جس کے بعد شوہر نے قرآن پاک کو آگ لگا دی۔ بیوی نے روکنے کی کوشش کی تو تشدد کیا۔ اس واقعے کے بعد مدعیہ نے مقدمہ درج کروا کر خلع لے لی۔
ملزم نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کیا۔ ملزم نے موقف اختیار کیا کہ اس کی بیوی نے غلط الزام لگایا کیوںکہ اس کے ناجائز تعلقات ہیں۔
پولیس کے مطابق توہینِ قرآن کا واقعہ فروری 2022 کو پیش آیا تھا، ملزم کے خلاف تھانہ تمیموریہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔