عید الاضحیٰ پر کراچی میں مویشیوں کا سب سے بڑا شہر آباد خریدار غائب

مویشی منڈی میں اب تک تقریباً 70 ہزار گائے بیل، بکرے اور اونٹ لائے جا چکے ہیں


عامر فاروق May 28, 2024
فوٹو: ایکسپریس نیوز

عید الاضحیٰ کے موقع پر کراچی میں مویشیوں کا سب سے بڑا شہر آباد ہوگیا۔

ناردرن بائی پاس کے قریب تقریباً ایک ہزار ایکڑ پر لگائی گئی یہ منڈی 20 بلاکس پر مشتمل ہے جن میں 16 جنرل اور باقی وی وی آئی پی اور وی آئی پی بلاکس ہیں۔

mandi8

جنرل بلاکس میں زمین اور پانی مفت ہے البتہ منڈی میں لائے جانے والے فی گائے بیل کی فیس 4250 جبکہ ایک بکرے کے 2 ہزار روپے لیے جارہے ہیں۔

mandi 1

ترجمان مویشی منڈی نوید بیگ کے مطابق یہ مویشی منڈی نہیں پورا شہر ہے جہاں بینک، اے ٹی ایم، طرح طرح کے ریسٹورنٹس، جانوروں کے اسپتال اور چارے و آرائشی سامان کے اسٹالز تک موجود ہیں۔

mandi7

مویشی منڈی میں اب تک تقریباً 70 ہزار گائے بیل، بکرے اور اونٹ لائے جاچکے ہیں جن میں پنجاب، سندھ، کے پی کے اور بلوچستان کے مختلف علاقوں کے مویشی شامل ہیں۔

mandi2

شہید بے نظیر آباد سے 100 سے زائد اونٹ قربانی کے لیے منڈی لائے گئے ہیں، لاری، سندھی، تھری، ساکرہ، پہاڑی اور دیسی سمیت مختلف نسلوں کے اونٹ خریداروں کے منتظر ہیں، بیوپاری ایک اونٹ کی قیمت 2 لاکھ سے لے 15 لاکھ تک بتا رہے ہیں۔

mandi 3

اونٹ بلاک کے ساتھ بنی بکرا منڈی میں بھی میلہ سج گیا ہے، حیدرآباد اور میر پور خاص سمیت سندھ کے مختلف شہروں سے خوبصورت بکرے مویشی منڈی لائے جاچکے ہیں، منڈی میں ابھی خریدار نہ ہونے کے برابر ہیں مگر جو ہیں وہ بھی مہنگائی کا رونا رورہے ہیں۔

mandi 4

منڈی میں ایک اوسط وزن کے بیل کی قیمت بھی 3 لاکھ سے زیادہ بتائی جارہی ہے، 35 لاکھ روپے تک کے گائے بیل بھی منڈی میں موجود ہیں۔

mandi9

ملک بھر سے آنے والے بیوپاری کہتے ہیں مویشی پالنا آسان نہیں، دو سال کی دیکھ بھال، چارے اور ٹرانسپورٹیشن پر ہزاروں روپے کا خرچہ آتا ہے مگر خریدار یہ سمجھنے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں۔

mandi5

دوسری جانب رات ہوتے ہی مویشی منڈی جگمگانے لگتی ہے، وی وی آئی پی اسٹالز اور وہاں کے جانوروں کی رونق ہی کچھ اور ہے، بھاری بھرکم مویشی دیکھنے کیلئے خواتین، بچے اور نوجوان بھی منڈی آرہے ہیں۔

mandi6

مویشی منڈی کو سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے کسی بھی قسم کی لوٹ مار سے محفوظ بنایا گیا ہے، اطراف میں سیکورٹی چیک پوسٹس بھی قائم کی گئی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں