کراچی میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر دودھ فروش قتل
رواں سال ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کیے جانے والے شہریوں کی تعداد 75 ہوگئی
شہر قائد میں مسلح ڈاکوؤں نے ہستا بستا ایک اور گھر اجاڑ دیا، قائد آباد مرغی خانہ پل سے متصل ندی کے قریب حمل گوٹھ میں دودھ کی دکان میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر نامعلوم مسلح ملزمان نے دودھ فروش کو قتل کر دیا۔
رواں سال شہر قائد میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر قتل کیے جانے والے شہریوں کی تعداد 75 ہوگئی جبکہ سیکڑوں شہری زخمی ہوچکے ہیں۔
مقتول دودھ فروش کی شناخت 36 سالہ باقر علی ولد اقبال کے نام سے کی گئی، مقتول حمل گوٹھ کا رہائشی تھا اور اس کا آبائی تعلق صوبہ پنجاب پتوکی سے تھا، مقتول چار بچوں کا باپ اور پانچ بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھا۔
مقتول دودھ فروش کے اہلخانہ نے بتایا کہ مقتول صبح اپنی دودھ کی دکان پر موجود تھا کہ 2موٹر سائیکلوں پر سوار 3 مسلح ڈکیت واردات کے لیے دکان پر پہنچ گئے اور مقتول سے اسلحے کے زور پر اس کا موبائل فون اور نقدی چھینی جس پر مقتول کی جانب سے مزاحمت کی گئی تو مسلح ملزمان نے فائرنگ کر دی جس کے باعث مقتول سینے اور گردن پر دو گولیاں لگنے سے موقع پر جاں بحق ہوگیا۔
علاقہ مکینوں نے بتایا کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 3 مسلح ملزمان لوٹ مار کرکے فرار ہو رہے تھے کہ مقتول نے پتھر اٹھا کر ملزمان کو مارا جس پر مسلح ملزمان نے واپس آکر مقتول پر فائرنگ کر دی۔