سندھ کا بجٹ 14 جون کو پیش ہوگا ’سفید پوش اور غریبوں کو بجلی بلوں میں سبسڈی دی جائے گی‘

پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر بجٹ میں حکومت عوامی ریلیف کیلیے مختلف منصوبے لارہی ہے، صوبائی وزیر توانائی


(فوٹو فائل)

سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ 14 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اُس سے قبل کابینہ کا اجلاس صبح نو بجے ہوگا جس میں بجٹ کی منظوری لی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ 14 دسمبر بروز جمعے کو اسمبلی میں پیش کرے گی، اس حوالے سے تمام کاغذی کارروائی مکمل کرلی گئی ہے۔

اسمبلی سے قبل سندھ کابینہ کا اجلاس 14 جون کو صبح 9 بجے وزیراعلیٰ کی زیر صدارت ہوگا جس میں بجٹ کی منظوری لی جائے گی، بعد ازاں دوپہر تین بجے اسمبلی میں صوبے کا آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر آئندہ مالی سال کے بجٹ کو سرپلس رکھا ہے جبکہ کوئی نیا ترقیاتی منصوبہ شامل نہیں ہوگا اور جاری ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے رقم مختص کرنے کی تجویز دی جائے گی۔

اُدھر صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے منگل کو سندھ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ وفاق عوام دوست بجٹ لائے گا، تاہم اس سے قبل این ایف سی ایوارڈ لانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اب عوام مزید ٹیکسز کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتے ۔امید ہے وزیراعظم میاں شہباز شریف صوبوں کا خیال رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی واحد شہر ہے جس کیلئے بات تو بڑی کی جاتی ہیں پر کوئی منصوبہ نہیں دیا جاتا دیگر صوبوں میں موٹر وے دیکھنے کو ملتے ہیں جبکہ وفاق کی جانب سے سندھ میں کوئی بھی بڑا منصوبہ نہیں لایا جاتا۔

ناصر شاہ نے کہا کہ حالات اور واقعات بہت کچھ سکھا دیتے ہیں، خان صاحب کے جن اداروں سے تحفظات رہے ان سے تو وہ بات کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن ان کو سیاسی لوگوں سے بھی بات کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اوور بلنگ اور ٹیرف مہنگے ہونے کی شکایات ہیں، بجلی کی فراہمی کیلئے حکمت عملی بنانے جا رہی ہے۔

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صوبائی حکومت عوام کو ریلیف پہنچانے کیلئے مختلف منصوبے لا رہی ہے، ایسے منصوبے لائے جائیں گے جس سے عوام کو بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تو نہیں پر سفید پوش اور غریب لوگوں کیلئے بجلی کے بلز میں سبسڈی دی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں