سینیٹ اجلاس میں قومی اسمبلی سے منظور شدہ چار ترمیمی بلز منظور

بلوں کی منظوری کے وقت اپوزیشن کا ایوان سے واک آؤٹ، آئی ایم ایف کی شرط پر بلوں میں ترمیم منظور کی گئی، وزیر قانون


Staff Reporter June 11, 2024
فائل:فوٹو

سینیٹ نے قومی اسمبلی سے منظور شدہ 4 بلز کو منظور کر لیا۔ اپوزیشن نے بغیر قائمہ کمیٹی کے سپرد کئے بلز کی منظوری پر ایوان سے واک اوٹ کیا۔

تفصیلات کے مطابق یوسف رضاگیلانی کی صدارت میں سینٹ کااجلاس منگل کی شام ہوا،جس میں قومی اسمبلی سے پاس ہوکر آنے والے چاربل سینٹ میں منظوری کیلئے بھی پیش کئے گئے۔

ان بلوں میں پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن ترمیمی بل، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن ترمیمی بل، پاکستان پوسٹل سروسز مینجمنٹ بورڈ ترمیمی بل اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی ترمیمی بل شامل ہیں۔

بلوں کے پیش ہونے پر اپوزیشن نے بل کے خلاف ووٹ دیا اور ربر اسٹیمپ کی اجازت نہیں دیں گے کے نعرے لگائے۔

شبلی فراز نے کہا کہ بلز کو کمیٹی کو بھیجیں، اگر بل قومی اسمبلی سے پاس ہوتا ہے تو لازمی نہیں کہ سینیٹ ایسے ہی پاس کرے ، اسے قائمہ کمیٹی کے پاس بھیجنا ہے، آخری منٹ پر چیزیں لاکر بلڈوز کیا جاتا ہے۔

اس پر وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تاررڑ نے کہا کہ آئی ایم ایف کہتا ہے کہ ریاستی ملکتی اداروں سے حکومتی کنٹرول قدرے کم کی جائیں، ریاستی ملکیتی اداروں کے بورڈز کمپنیاں ہیں۔ کیا حکومت کو بورڈ کو فیصلے کی آزادی نہیں دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ چاروں قوانین ریاست کی commitment ہے۔ سینٹر علی ظفر نے کہا کہ یہ سینیٹ کی توہین ہے جبکہ شبلی فراز نے کہا کہ ملکی اداروں کے لیے جو فیصلے ہو رہے ہیں ان ہر بات ہونی چاہیے، ہم ایوان سے واک اوٹ کرتے ہیں اوراپوزیشن کے ارکان ایوان سے باہر چلے گئے۔

چئیرمین سینٹ نے سینیٹر شیری رحمان سے کہاکہ وہ اپوزیشن کو مناکر لائیں لیکن شیری رحمان نے ہنستے ہوئے اشارہ کیا کہ اپوزیشن والوں کو ادھر ہی رہنے دیں۔

اپوزیشن کی غیر موجودگی میں حکومت بلوں کی منظوری میں کامیاب ہوگئی جس کے بعد اپوزیشن ارکان خود ہی ایوان میں واپس آگئے۔ بعد ازاں کورم کی نشاندہی پر سینیٹ کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں