مزدور رہنمائوں کیخلاف مقدمے کی سماعت روک دی گئی

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 23 فروری 2013
سماعت کے بعد لیاقت ساہی نے سی بی اے یونین کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ3نومبر2007 کو پرویز مشرف نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے دستور کی خلاف ورزی کی تھی. فوٹو: فائل

سماعت کے بعد لیاقت ساہی نے سی بی اے یونین کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ3نومبر2007 کو پرویز مشرف نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے دستور کی خلاف ورزی کی تھی. فوٹو: فائل

کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی شفیع اﷲ نے مزدور رہنما لیا قت علی ساہی،ایوب قریشی، فرید اعوان، سینیٹر حاصل بزنجو اور یوسف مستی کے خلاف زیر سماعت مقدمہ کی سماعت روک دی ہے اور مذکورہ ملزمان کو بری کردیا۔

سماعت کے بعد لیاقت ساہی نے سی بی اے یونین کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ3نومبر2007 کو پرویز مشرف نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے دستور کی خلاف ورزی کی تھی، اس غیر آئینی اقدام کے خلاف ملک بھر میں محنت کشوں، وکلا، سیاسی ورکروں ، میڈیا اور سول سوسا ئٹی نے 5 نومبر2007کو غیر آئینی اقدام کے خلاف جدوجہد کا آغا ز کیا تھا جس کی پاداش میں ساتھیوں کے خلاف بے بنیاد مقدمے رجسٹرڈ کرکے ان کو سلاخوں کے پیچھے بند کر دیاگیا تھا، بالخصوص مجھ سمیت کامریڈ ایوب قریشی، فرید اعوان، سینیٹر حاصل بزنجو اور یوسف مستی کے خلاف سیکشن 747/418 کے تحتFIR.265/2007درج کی گئی تھی۔

6

المیہ یہ ہے کہ جس شخص نے ملک کے دستور کی خلاف ورزی کی تھی انھیں تو ریاستی اداروں نے گارڈ آف آنر دیکر ملک سے فرار کرا دیا اور جنھوں نے دستور کی بحالی کیلیے آواز بلند کی تھی اور غیر آئینی اقدام کو واپس لینا کا مطالبہ کیا تھا ان پر بغاوت کا مقدمہ بنا دیا گیا لیکن تمام طبقہ فکر کی جدوجہد کی تحریک نے آمر کو اپنے تمام مقدمے لینے پر مجبور کر دیا تھا، اس کے باوجود ہمارے خلاف رجسٹرڈ کیا گیا مقدمہ ایک منصوبے کے تحت ختم نہیں کیا گیا تھا تاہم ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہماری اس جدوجہد کی بنیاد پر ملک میں چیف جسٹس سمیت عدلیہ بھی بحال ہوئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔