- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
پاکستان اسٹیل کا خسارہ 16 ارب روپے تک پہنچ گیا
کراچی: پاکستان اسٹیل کورواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران 16 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے۔
خام مال کی کمی کے سبب پیداوار 16 فیصد کی کم ترین سطح پر آگئی، اسٹیل مل کو خام مال کی درآمد کے لیے فوری طور پر 3 ارب روپے جاری نہ کیے گئے تو اگست کے آغاز پر پاکستان اسٹیل میں پیداواری سرگرمیاں مکمل طور پر بند ہونے کا خدشہ ہے۔ پاکستان اسٹیل کے چیئرمین میجر جنرل (ر) محمد جاوید نے گزشتہ روز پاکستان اسٹیل کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت میں بتایا کہ پاکستان اسٹیل کے تمام کارخانے چل رہے ہیں، کوک اوون بیٹری فرنس بلاسٹ سمیت تمام شعبے پیداوار بڑھانے کے لیے تیار ہیں تاہم خام مال کی قلت کی وجہ سے نقصان کا سامنا ہے، پاکستان اسٹیل کا موازنہ نجی شعبے سے کرنا مناسب نہیں ہے۔
پاکستان اسٹیل کو چین کے ماڈل کے طور پر چلایا جائے تو بہتر نتائج مل سکتے ہیں،چین میں اداروں کو مضبوط بنانے کیلیے حکومت رہنمائی اور معاونت کا فریضہ انجام دے رہی ہے، اسی طرز کی معاون اور مدد گار پالیسیاں اختیار کرکے پاکستان اسٹیل کی پیداوار 5 سے 7 سال میں 9 سے 10 ملین ٹن تک بڑھائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اسٹیل کے اثاثوں کی مالیت کا اندازہ 79 ارب روپے لگایا گیا ہے، پاکستان اسٹیل میں پیداوار بڑھاکر منافع بخش ادارہ بننے اور ملکی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔
پاکستان اسٹیل اپنے قیام سے اب تک 13 سے 14 سال منافع بخش ادارہ بنا رہا، صرف 2000 سے 2008 تک اس ادارے نے 18 ارب روپے کا منافع کمایا، حکومت کو 1 ارب روپے کا ڈیوڈنڈ ادا کیا گیا اور 3.5 ارب روپے کے قرضے بھی چکائے گئے، پاکستان اسٹیل نے مقامی آئرن اوور کی خریداری کے ذریعے بلوچستان کے عوام کو 10 سے 11 ارب روپے کی معاشی سپورٹ فراہم کی، خود پاکستان اسٹیل کو بھی درآمدی خام مال کے مقابلے میں مقامی خام مال کے استعمال سے کافی بچت ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ 11 ارب روپے کے بیل آوٹ پیکج اور ایل سی کی مد میں3ارب روپے کی رقم کی منظوری حکومت کی جانب سے دی جاچکی ہے تاہم ابھی تک یہ سمری منظوری کے لیے وزارت خزانہ کے پاس ہے،اگر ایل سی کی مد میں3 ارب روپے فوری طور پر نہ ملے تو اگست کے پہلے ہفتے میں ادارے کی پیداوار مکمل طور پر بند ہوجائیگی۔ پاک اسٹیل کے سی ای او کا کہنا تھا کہ رواں برس اب تک ادارے کا مالی خسارہ 16 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، سی ای او پاکستان اسٹیل کا کہنا تھا کہ حکومت کو قومی فضائی کمپنی اور ریلوے کی طرح پاکستان اسٹیل کی بحالی کیلیے بھی ٹھوس اقدامات کرنا چاہئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔