چینی کمپنی بجلی کے 4 منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے گی

اے پی پی  منگل 30 جولائی 2013
پراجیکٹس کے آغاز کا انحصار نیپرا کے ٹیرف منظور کرنے پر ہو گا، سی پی آئی کے وفد کی وائس پریذیڈنٹ کی قیادت میں چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سے ملاقات فوٹو : فائل

پراجیکٹس کے آغاز کا انحصار نیپرا کے ٹیرف منظور کرنے پر ہو گا، سی پی آئی کے وفد کی وائس پریذیڈنٹ کی قیادت میں چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سے ملاقات فوٹو : فائل

اسلام آ باد:  چین کی بجلی پیدا کرنے والی بڑی کمپنی چائنا پاور انویسٹمنٹ کارپوریشن کی جانب سے پاکستان میں بجلی کے 4 منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے چینی کمپنی سی پی آئی کے وائس پریزیڈنٹ ژینگ وانگ کی قیادت میں 15رکنی وفد نے سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین محمد زبیر سے ملاقات کی اور انہیں پاکستان میں بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں اپنی کمپنی کی دلچسپی سے آگاہ کیا۔

چینی کمپنی کو وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے حالیہ دورہ چین کے دوران سرمایہ کاری کے دعوت دی تھی۔ چینی کمپنی نے جن 4 منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے ان میں ایک تھر (سندھ) میں کوئلہ سے 900 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ ہے، دوسرا منصوبہ 660 میگاواٹ کا ہے جو لاہور میں لگایا جائے گا، اس حوالے سے سی پی آئی پنجاب حکومت سے پاور پلانٹ کی تعمیر، سرمایہ کاری، آپریشن اور انتظام پر بات چیت کرے گی، اس کے علاوہ شمسی توانائی سے 300 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا ایک منصوبہ بہاولپور میں لگایا جائے گا۔

اسی طرح سی پی آئی 500 سے 1000 میگاواٹ پیداوار کا حامل پون بجلی کا منصوبہ لگانے کا ارادہ بھی رکھتی ہے، اس منصوبے کے مقام کا تعین پاکستان کرے گا۔ چینی وفد کے سربراہ نے کہا کہ ان منصوبوں پر کام کے آغاز کا انحصار نیپرا کی جانب سے ٹیرف کی منظوری پر ہو گا۔ اس موقع پر سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین محمد زبیر نے چینی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں حکومت پاکستان کی سرمایہ کاری پالیسیوں، غیر ملکی سرمایہ کاروں کو حاصل سہولتوں اور اس حوالے سے سرمایہ کاری بورڈ کے کردار سے بھی آگاہ کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔