اسلامی بینکاری کا مستقبل روشن ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

بزنس رپورٹر  جمعرات 16 جنوری 2014
اسلامی بینکاری ملک کے 80 اضلاع میں پھیلی ہوئی ہے،یاسین انور۔ فوٹو: فائل

اسلامی بینکاری ملک کے 80 اضلاع میں پھیلی ہوئی ہے،یاسین انور۔ فوٹو: فائل

کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان  یاسین انور نے کہا ہے کہ اسلامی بینکاری صنعت کا مستقبل روشن ہے۔

پاکستان کے اسلامی بینکاری امکانات پر گول میز کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ 4 عشروں میں عالمی سطح پر اسلامی مالیات میں بہت پیشرفت ہوئی ہے، مشرق وسطیٰ کی روایتی اسلامی مالی منڈیوں کے علاوہ مختلف مغربی ممالک کے مالی مراکز بھی اس متبادل مالی نظام کی قوت اور افادیت کو تسلیم کررہے ہیں، آج اسلامی مالی ادارے معیشت کے مختلف شعبوں کی بیشتر مالی ضروریات کو پورا کررہے ہیں، بین الاقوامی سطح پر اسلامی مالی صنعت کی تیز نمو کو قائم رکھنے کے لیے ضوابطی، قانونی اور علمی ادارے سرگرمی سے کام کررہے ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق اسلامی بینکاری صنعت 5 برسوں سے 30 فیصد سے زیادہ کی متاثر کن سالانہ شرح سے نمو پارہی ہے اور خاصی بڑھی ہوئی اساس کے باوجود نمو کی رفتار پائیدار ہے، اسلامی بینکاری اس وقت ملک کے 80 اضلاع میں پھیلی ہوئی ہے اور 1200 برانچوں کا نیٹ ورک شریعت سے ہم آہنگ مصنوعات اور خدمات پیش کررہا ہے، اسلامی بینکاری اثاثے ملک کے مجموعی بینکاری نظام کا تقریباً 10 فیصد ہیں جبکہ ڈپازٹس کے لحاظ سے ان کا حصہ 10 فیصد سے زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس صنعت کا مستقبل بھی روشن ہے اور امکانات موجود ہیں کہ 2020 تک مارکیٹ میں اس کا حصہ دگنا ہو جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔